بھکر (جیوڈیسک) مردہ انسانوں کا گوشت کھانے والے بھائیوں نے جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک بار پھر مردوں کا گوشت کھانا شروع کر دیا جس کے بعد پولیس نے ایک بار پھر اس درندے کو دوبارہ گرفتار کر لیا۔ عارف اور فرمان نامی دونوں بھائیوں کو 3 سال قبل بھکر کے قریبی علاقے دریاخان کے ایک گاؤں سے قبروں سے لاشیں نکالنے کے بعد ان کا گوشت پکاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا جس پر انہیں 2، 2 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم سزا پوری کرنے کے بعد دونوں بھائیوں نے ایک بار پھر انسانی مردوں کا گوشت کھانا شروع کر دیا۔
ملزمان کے گھر سے آج 3 سالہ بچے کا سر برآمد ہوا ہے جس کے بعد پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا جب کہ دوسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ 2011 میں ان کے اس مکروہ فعل کا انکشاف اس وقت ہوا تھا کہ جب گاؤں کی ایک نوجوان لڑکی کو دفنا گیا لیکن اگلے ہی روز اس کی لاش غائب تھی، جس کا پتہ چلنے کے بعد گاؤں کے لوگ پولیس کے ساتھ ان کے گھر پہنچے تو دل دہلا دینے والا منظر دیکھنے میں آیا۔
دونوں درندوں کے گھر سے مردوں کو کاٹنے والا ہتھیار اور نوجوان لڑکی کی لاش کے علاوہ انسانی گوشت اور ہڈیاں بھی ملی جب کہ ان کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی جب وہ انسانی جسم کو پکا کر کھانے والے تھے۔