اسلام آباد (جیوڈیسک) عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے بھارت سے این اوسی لئے بغیر بھاشاڈیم کیلئے امدادی رقم دینے سے انکار کر دیا۔ 4500 میگاواٹ بجلی پیداکرنے والے اس منصوبے کا اعلان مشرف نے 17 جنوری 2006ء کو کیا تھا اور چند ماہ بعد افتتاح بھی کر دیا جبکہ سابق وزیراعظم گیلانی بھی 18 اکتوبر 2011ء کو اس منصوبے کا افتتاح کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق فنڈزکی عدم دستیابی کے باعث وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی لاگت میں مزید اضافہ ہوتا جائے گا۔ اس وقت ڈیم کی تعمیر پر 12 ارب 60 کروڑ ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اسحاق ڈار پہلے ہی کہہ چکے ہیںکہ دیامر بھاشا اور داسوڈیم ایک ساتھ شروع کئے جائیںگے۔
ادھر جماعت اسلامی نے بھاشا ڈیم کی تعمیر میں طویل تاخیر کے خدشہ کے پیش نظر قومی اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرا دی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان کی جانب سے منصوبے کو 17 برس کیلئے زیرالتوا رکھنے کا خدشہ ہے۔