لاہور (جیوڈیسک) آئی ایم ایف کی طرف سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعیمر کیلئے فنانسنگ سے قبل اس کی رسک ایویلیو ایشن کی شرط ڈیم کی تعمیر روکنے کی سازش ہے۔ رسک ایویلیوایشن کی آڑمیں ڈیم کی تعمیر کیلیے بھارت سے این او سی کا کہا جائیگا۔
جو بھارت کسی صورت نہیں دیگا۔ ایسے میں قیمتی وقت ضائع کر کے ملک وقوم کو لوڈ شیڈنگ کے اندھیروں میں دھکیل دیا جائیگا۔ حکومت مزید وقت ضائع کیے بغیر قوم کو بھاشا ڈیم کا ’’لالی پاپ‘‘ دینے کی بجائے کالاباغ ڈیم کی تعمیر شروع کرے۔
ان خیالات کا اظہار ایوان صنعت وتجارت لاہور کے ایگزیکٹوکمیٹی ممبر اور ماہر اقتصادیات عبدالباسط نے انہوں نے کہا کہ توانائی بحران اور پانی کی قلت سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بندی کے فقدان کے باعث ہم پہلے ہی بہت وقت ضائع کر چکے ہیں جس سے معیشت شدید بحران کا شکار ہے۔ اب بھاشاڈیم کا منصوبہ بھی ختم ہوتا نظر آرہا ہے۔
آئی ایم ایف کی طرف سے ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈز کی فراہمی سے پہلے اس کی رسک ایویلیوایشن کی شرط عالمی سازش ہے جس کے زریعے یہ منصوبہ ختم کر دیا کر دیا جائیگا۔ اس لیے توانائی اور پانی کی ضروریات پوری کرنے کیلیے ہمارے پا س کالا باغ ڈیم ہی واحد حل ہے۔
جو فوری طور پر شروع کیا جاسکتا ہے۔ اس کیلیے ملکی ذرائع سے فنڈزاکٹھے کیے جائیں جس کیلیے حکومت بانڈز جاری کرے اور ان پر 50 فیصد نفع دیا جائے۔ ان بانڈز کے نفع سے سرمایہ کاری کو ٹیکس سے استثنیٰ دیا جائے۔ اس طرح ہم ملکی ذرائع سے کالاباغ ڈیم کی تعمیر کیلیے وسائل حاصل کر سکتے ہیں۔