بھمبر (ڈسٹرکٹ رپورٹر) محکمہ مال بھمبر کے کرپٹ پٹواری عبد الکر یم کیخلاف جعل سازی کے ذریعے 361 کنال 15 مرلے اراضی منتقل کرنے کی انکوائری مکمل جعل سازی اور ریکارڈ میں خود برد کا جر م ثابت ڈپٹی کمشنر بھمبر نے جرم ثابت ہو نے پر کرپٹ پٹواری کو نو کر ی سے فارغ کر نے کی بجا ئے معطل کر دیا متاثر ین کاشددید احتجاج کر پٹ پٹواری کی جگہ محمد عارف کو کسگمہ پٹوارمیںلگا دیا گیا تفصیلات کے مطا بق محکمہ مال کے کر پٹ پٹواری کیخلا ف جعل سازی اور خود برد کرنے کا جر م ثا بت ہو گیا محکمہ ما ل بھمبر کے موضع کس چنا تر میں تعینا ت پٹواری عبد الکر یم نے جعل سازی کر تے ہو ئے شا ملا ت رقبہ دیہیہ میں سے361کنا ل15مر لے بدوں قبضہ زائد حصہ جعلی فرد انتخاب کر ذریعے منتقل کردی تھی جس کی خبر میڈیا میں بھی شا ئع ہو ئی تھی جس پر ما ل ریکا رڈ میں جعل سازی اور خود برد کر نے کی تحقیقا ت کر نے کیلئے ڈپٹی کمشنر بھمبر نے افسر ما ل بھمبر،اسسٹنٹ کمشنر برنا لہ اور اسسٹنٹ کمشنر سما ہنی پر مشتمل انکوا ئر ی کمیٹی قائم کی تھی جس نے اپنی انکوا ئر ی مکمل کر نے کے بعد ڈپٹی کمشنر کو رپو رٹ پیش کر دی ہے پٹواری کیخلا ف ریکارڈ ما ل میں جس میں جعل سازی اور خود برد کر نے کا جر م ثا بت ہو گیا ہے جر م ثابت ہو نے پر ڈپٹی کمشنر بھمبر نے کر پٹ پٹواری کونو کری سے فارغ کر نے کی بجائے معطل کر دیا کرپٹ پٹواری کو نوکری سے فا رغ نہ کر نے پر متا ثر ین نے شدید احتجا ج کر تے ہو ئے کر پٹ پٹواری کو نو کر ی سے فارغ کر نے کا مطا لبہ کیا ہے جبکہ دوسر ی طرف ڈپٹی کمشنر بھمبر نے معطل پٹواری کی جگہ محمد عارف پٹواری کو کسگمہ پٹوار میں تعینات کردیا ہے۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر (ڈسٹر کٹ رپورٹر) میر ے وا لد نے میر ی مر ضی کیخلا ف مجھے5لا کھ رو پے میں فروخت کر کے خا لد نا می شخص سے بندوق کی نو ک پر میرازبردستی نکاح کر دیا شوہر ہر روز وحشیا نہ تشددکر تا ہے شو ہر نہ طلاق دیتا ہے اور نہ ہی کسی رشتے دار سے ملنے دیتا ہے ایک ہفتہ قبل وہاں سے بھا گ کر اپنے تا یا کے واپس آئی ہوں والد اور شوہر مجھے جا ن سے ما رنا چاہتے ہیں مجھے وحشی جانور شو ہر اوروا لد سے بچا یا جا ئے اور طلاق دلا ئی جا ئے ان خیا لا ت کااظہار طا ہرہ پروین دختر محمد ریاض ساکن کڈ یا لہ نے پر یس کلب میں پر یس کا نفر نس کر تے ہو ئے کیا انہوں نے کہا کہ میرے والد نے خا لد نا می مستر ی سے اپنا اور اپنے بھتیجے کا گھر بنوایا جس کی مزدوری 5لا کھ رو پے بنی جس پر میر ے وا لد نے خالد نا می شخص کو اس کی مزدوری دینے کی بجا ئے اس کے ہا تھ مجھے فروخت کر دیااور میرا اس کیسا تھ زبر دستی گن پوائنٹ پر نکاح کروا یاگیا 17اکتو بر کو مجھے میر ے وا لد کے گھر کڈیا لہ سے زبر دستی اٹھا کر سمبلی لے جا یا گیا وہاں پر مجھے تشد د کا نشا نہ بنا یا گیا اور مجھے جا ن سے ما رنے کی دھمکی دے کر گن پوائنٹ پر میرا زبردستی نکاح بڑ ھا گیا 20دن تک مجھ پر وحشیا نہ تشدد ہو تا رہا اور مجھے گھر میں بند کر کے رکھا گیا نہ تو کسی رشتے کو مجھے سے ملنے کی اجا زت دی گی او نہ مجھے رشتے دارو ں کے پاس جا نے دیا گیا 3سے4عورتوں کا میرے اوپر پہر ہ لگا یا گیا تھا 12نو مبر کو موقع پا کر میں وہا ں سے بھاگ کر اپنے تا یا کے گھر آگئی وہاں آکر اپنے تا یا کو اپنے ساتھ ہو نیوا لے کہانی کی داستان سنائی طا ہر ہ پروین نے کہاکہ میر ی حقیقی والد ہ فو ت ہوچکی ہیں جبکہ میر ے والد نے دوسری شادی کی ہو ئی ہے میر ی سوتیلی وا لد ہ بھی اس جر م میں شر یک ہے وا لد نے سو تیلی ماں کیسا تھ ملکر مجھے فروخت کردیا تھا انہوں نے کہا کہ وا لد اور شوہر مجھے جا ن سے مارنے کے درپے ہیں میر والد ڈپٹی اپوزیش لیڈر و سابق وزیر مال چوہدری علی شان سونی کا ڈرائیور ہے انکو علی شان سونی کی پشیت پنائی بھی حاصل ہے ان کے ڈر سے نا نا کا گھر چھوڑ دیا ہے ڈر اور خوف کے مارے دربدر کی ٹھو کریں کھا رہی ہوں میر ی وزیر اعظم آزادکشمیر ،چیف جسٹس آزادکشمیر ،اور آئی جی آزادکشمیر سے اپیل کی ہے کہ مجھے درندوں وا لدین اور شو ہر سے بچا یا جائے مجھے جا ن کا تحفظ فرا ہم کیا جا ئے وحشی شوہر سے طلاق دی جا ئے۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھمبر (ڈسٹر کٹ رپورٹر) چھمب کنٹرو ل لائن کے متا ثر ین در بدر کی ٹھو کریں کھا نے پر مجبور ،حکومت متاثر ین چھمب کنٹرو ل لا ئن کیلئے کچھ نہ کرسکی کی کوئی جگہ نہ ہے ہمارے بچے بچیاں سکو لوں اور کا لجوں میں پڑ ھتے ہیں جن کو اتنی دور سے سکو لوں کالجوں میں نہیں بھیج سکتے ہمیں کنٹرو ل لا ئن کے قر یب ہی خیمہ بستی لگا دی جا ئے اور خیمہ بستی میںزند گی کی ضروریا ت بھی فرا ہم کی جا ئیں حکومتی نمائند ہ آتے ہیں اوروعد کر تے ہیں لیکن ان پر عمل نہیں ہو تا ضلعی اور تحصیل انتظا میہ ہمارے ساتھ کو ئی تعاون نہیں کر رہی ہمیں بے یا رو مد د گار کھلے آسما ن تلے چھو ڑ دیا گیا ہے زمینداری ہی ہما را ذریعہ معاش ہے وہ بھی چھوٹ گیا ہے ہمارے گھا سے کی فصل تیار پڑ ی ہے جس کو اٹھا نے نہیں دیا جا رہا جس سے ہما را معاشی نقصان ہورہا ہے حکو مت ہمیں معقول رہائش کیسا تھ ساتھ مالی تعاون بھی کر ے ،۔۔