بھٹ شاہ (قاسم حسین) آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر سرجن غازی خان نے راجپوت برادری سے تعلق رکھنے والی مسمات ۔(ع) کے ساتھ زبردستی جنسی کر نیکی کوشش کی تواس ہوا کی بیٹی نے اپنی بہادری سے کمرے سے باہر نکل کر اپنے وارثوں کو اطلاع دی تو ان کے درجنوں نوجوانوں نے اسپتال پہنچ کر اس شرمناک واقع کے خلاف احتجاج کیا۔
بعد میںراجپوت برادری کے وفد نے ایم ایس بھٹ شاہ اسپتال اور پی پی ایچ آئیْ کے ڈسٹرکٹ مینجر ڈاکٹر شجاع ابڑو سے ملاقات کرکے واقعے کا نوٹس لے اور ڈاکٹر غازی خان کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا اس موقع پر راجپوت برادری نے ایم ایس اور ڈسٹرکٹ مینجر پی پی ایچ آئی سمیت ڈاکٹر صاحباں اور صحافیوں کے سامنے متاثرہ لڑکی کو پیش کیا۔
لڑکی نے صحافیوں پولیس اور ڈاکٹروں کی موجودگی میں ڈاکٹر غازی خان کی جانب سے کی جانے والی شرمناک حرکت کی تمام تفصیل بتائی اس دوران ڈاکٹر شجاع ابٹرو مسلسل ڈاکٹر غازی خان مری کو بچانے کی کوشش کرتے رہے بعد ازاں پولیس ڈاکٹر غازی خان کو گرفتار کرکے تھانے لے آئی جہاں و رثاکے مسلسل6 گھنٹے F I R درج کرانے کے مطالبے کے باوجود پولیس ٹال مٹول کرتی رہی۔
ایس ایچ او بھٹ شاہ بھی تھانے سے غائب ہوگئے شام دیر گئے پی پی ایچ آئی کے ریجنل ڈائریکٹراپنی گاڑی میں تھانے آئے اور ڈاکٹر غازی خان مری کو اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی لیکن موقع پر بڑی تعداد میں موجود شہریوں نے اسے روک لیا اور بھٹ شاہ کی پولیس اہلکار مجبور ہوکر ڈاکٹر غازی خان تھانے میں رکھ لیا۔