فیصل آباد (جیوڈیسک) اصغر علی عرف بھولا گجر کو 9 جنوری 2015 کو فیصل آباد کے علاقے جھنگ بازار کے سامنے قتل کیا گیا تھا جس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت میں کیس چلا۔ عدالت نے 21 اکتوبر 2015 کو فیصلہ جاری کرتے ہوئے دو مجرموں نوید عرف کمانڈو اور نفیس گوگا کو چار چار مرتبہ سزائے موت کا حکم دیا اور دیگر دو مجرموں انجم نیاز اور محمد طاہر کو چار چار مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی گئی۔
آج عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا تو انکشاف ہوا کہ مرکزی مجرم نوید کمانڈو نے عدالت کے روبرو اعتراف جرم کیا ہے جس میں مجرم نے انکشاف کیا کہ بھولا گجر قتل کیس کی سازش وزیر قانون رانا ثنا اللہ کے گھر تیار ہوئی اور وزیر قانون کے کہنے پر ہی بھولا گجر کو قتل کیا گیا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ سنگین جرم کا اعتراف نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور وزیر قانون سمیت جن افراد کے نام مقدمہ میں شامل نہیں ان کو شامل تفتیش کیا جائے کیونکہ مجرم نے تین دفعہ اعتراف کیا کہ اس نے قتل کسی کے کہنے پر کیا ہے۔
عدالت نے سی پی او فیصل آباد کو ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کی تفتیش ایس پی عہدے سے کم آفیسر سے نہ کروائی جائے اور جلد اور شفاف تفتیش کر کے عدالت کو 23 نومبر تک رپورٹ دی جائے۔ ادھر صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا ملزم سے کبھی کوئی رابطہ نہیں رہا اور نہ ہی وہ اسے جانتے ہیں۔