لاڑکانہ (جیوڈیسک) سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار بھٹو کی 35 ویں برسی آج منائی جائیگی، برسی کی مرکزی تقریب گڑھی خدا بخش میں ہوگی۔ جس میں شرکت کیلیے ملک بھر سے قافلوں کی شکل میں ہزاروں کارکن نوڈیرو پہنچ گئے۔ تقریبات کا آغاز نماز جمعہ کے بعد ایک بجے مزار پر قرآن خوانی سے ہوگا، جس کے بعد لنگر تقسیم کیا جائیگا، 2 بجے جلسہ ہوگا، سابق صدر آصف زرداری، پیپلزپارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے دیگر قائدین خطاب کرینگے۔ سندھ حکومت نے آج صوبے میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔
بلاول اور آصف زرداری نے گزشتہ روز ذوالفقار بھٹو‘ بینظیر بھٹو اور بھٹو خاندان کے دیگر افراد کے مزاروں پر حاضری دی، پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔آصف زرداری برسی کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا کہ قائد عوام نے اپنی زندگی بچانے کیلیے بھی صلح جوئی کی پالیسی اختیار نہیں کی اور آج ان کے پیروکار پارٹی کارکنوں کا عزم بھی یہی ہے کہ وہ عدم برداشت، منافقت اور دہشت گرد قوتوں سے صلح نہیں کریں گے اور نہ ہی انھیں ان کا سیاسی ایجنڈا طاقت کے ذریعے عوام پر مسلط کرنے کی اجازت دیں گے۔
جس ڈکٹیٹر نے آئین کا حلیہ بگاڑا تھا وہ آج احتساب کے کٹہرے میں کھڑا ہے۔ قائدِ عوام ، غریب عوام کے دلوں اور ذہنوں کے فاتح تھے۔ کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ ،میرپور خاص، لاہور سے پیپلز پارٹی کے قافلے برسی میں شرکت کیلیے گڑھی خدابخش پہنچ گئے ہیں۔برسی کیلیے جانیوالے رہنماؤں نے سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بھی گفتگو کی۔ اعتزاز احسن نے کہامشرف نے تین ماہ آئی سی یو میں رہ کر اپنا وقار مجروح کیا ہے۔
یوسف گیلانی نے کہا ہے کہ میرا بیٹا اور سلمان تاثیر کا صاحبزادہ طالبان کی قید میں ہیں، تاہم طالبان سے مذاکرات ہمارے بیٹوں کی رہائی کیلئی نہیں بلکہ 18 کروڑ عوام کی زندگیاں بچانے کیلیے کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلٰی سندھ قائم علی شاہ نے کہا بھٹو ریفرنس کیس میں پیپلز پارٹی کے وکیل اعتزا ز احسن عدلیہ کو درخواستیں دیتے رہتے ہیں تاہم عدلیہ کی جانب سے فیصلے میں تاخیر کی جارہی ہے۔