وہ لوگ جو کام پر جانے کے لیے سائیکل کا بکثرت استعمال کرتے ہیں انہیں نہ صرف دل اور شریانوں کی مختلف بیماریوں سے بہتر تحفظ ملتا ہے بلکہ یہی عادت لمبے عرصے تک برقرار رکھنے کے نتیجے میں ان کا وزن، جسم میں کولیسٹرول کی مقدار، خون میں گلوکوز اور بلڈ پریشر تک قابو میں رہتے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ سائیکل چلانے یا پیدل چلنے کو ان بیماریوں سے مکمل تحفظ کی وجہ نہ سمجھا جائے کیونکہ دل، شریانوں اور خون وغیرہ کی بیماریوں کے لاحق ہونے یا نہ ہونے میں اور بھی بہت سے عوامل کو دخل ہوتا ہے جن میں کھانے پینے سے لے کر دیگر معمولاتِ زندگی تک بہت سی چیزیں شامل ہیں تاہم زیادہ پیدل چلنے یا سائیکل چلانے جیسی عادات کا اختیار کرنا مجموعی صحت کےلئے انتہائی مفید ضرور ہے۔
ڈنمارک میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا کہ 50 سے 65 سال کے وہ لوگ جو کام پر جانے یا محض وقت گزاری کے لیے روزانہ سائیکل چلایا کرتے تھے انہیں بعد کی عمر میں دوسروں کی نسبت دل کے دوروں کا 18 فیصد تک کم سامنا کرنا پڑا۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ روزانہ صرف 4 منٹ سے کچھ زیادہ وقت تک سائیکل چلانے سے بھی صحت کے طویل مدتی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ علاوہ ازیں وہ لوگ جنہوں نے دوسروں سے 5 سال پہلے سائیکل چلانے کا معمول اختیار کیا تھا ان میں دل کے دورے کا خطرہ 25 فیصد تک کم ہو گیا تھا۔
اسی طرز پر سویڈن میں کیے گئے مطالعے سے پتا چلا کہ 40 سے 70 سال تک کے وہ لوگ جو کم از کم 10 سال تک روزانہ کام پر جانے یا وقت گزاری کے لیے سائیکل چلاتے ہیں ان میں موٹاپے کا شکار ہونے کا امکان 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جب کہ ہائی بلڈ پریشر کا امکان 13 فیصد، کولیسٹرول بڑھنے کا امکان 15 فیصد اور ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی 12 فیصد تک کم رہ جاتا ہے۔
قبل ازیں ستمبر 2014 میں شائع ہونے والے ایک برطانوی مطالعے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ وہ لوگ جو روزانہ سائیکل چلا کر یا پیدل چل کر کام پر جاتے ہیں، وہ اعصابی تناؤ اور ڈپریشن سمیت بہت سی نفسیاتی اور دماغی بیماریوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔