امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی حکام نے خبر رساں ادارے’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ یمن کے باغی حوثی رہ نماؤں پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔
پینٹاگان نے بُدھ کے روز اطلاع دی کہ امریکی وزیر خارجہ لائیڈ آسٹن نے ابوظبی کے ولی عہد الشیخ محمد بن زید آل نہیان کو فون کیا اور ان سے متحدہ عرب امارات پر حوثی کے حملوں پر بات کی ہے۔
پینٹاگان نے کہا کہ اپنے اتحادی متحدہ عرب امارات کے دفاع کے لیے جدید طیارے بھیجے گا اور امارات کو فضائی دفاعی مدد فراہم کرے گا۔
پینٹاگان نے کہا کہ وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے الشیخ محمد بن زاید کو یقین دلایا کہ واشنگٹن متحدہ عرب امارات کو دفاعی معلومات فراہم کرے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے پیر کو کہا تھا کہ ہم خطرات پر بات کرنے کے لیے یو اے ای کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہیں۔
ادھر امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے اعلان کیا کہ واشنگٹن حوثیوں کے حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات کی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے ’’العربیہ‘‘ کو خلیج میں اپنے اتحادیوں کے تحفظ کے لیے امریکا کے عزم سے بھی آگاہ کیا۔
ابوظبی پر حوثیوں کے حملے کے بعد واشنگٹن یمن کے حوثیوں کو دوبارہ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے پرغور کر رہا ہے۔ حال ہی میں بائیڈن انتظامیہ اور امریکی کانگریس نے ابو ظبی میں حوثیوں کے ڈرون حملے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی تھی۔
گذشتہ منگل کو وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکا میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سفیروں سے ملاقات کی۔
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں بتایا کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے امریکا میں سعودی سفیر شہزادی ریما بنت بندر بن سلطان اور امریکہ میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ سے حالیہ حوثی دہشت گرد حملوں پر تبادلہ خیال کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے یمنی بحران کے سیاسی حل کے لیے اقوام متحدہ کی کوششوں کا خیر مقدم کیا۔