برسلز (اصل میڈیا ڈیسک) توقع ہے کہ جو بائیڈن نیٹو سے متعلق امریکی عزم اور یورپ کے ساتھ مضبوط تعلقات کی پالیسی جاری رکھنے کا اعادہ کریں گے۔ جبکہ ٹرمپ اپنے دور اقتدار میں ” پہلے امریکا ” کی پالیسیوں پر عمل پیرا تھے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اتوار کی دیر رات یورپی یونین کے مرکزی شہر برسلز پہنچے جہاں اس ہفتے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین کے رہنماؤں کے ساتھ چند روز تک کانفرنسز ہوں گی۔ بیلجیئم کے وزیر اعظم الیکزنڈر ڈی کرو نے امریکی صدر کی آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا۔
برسلز پہنچنے کے بعد وہ سیدھے امریکی سفارتخانے پہنچے جہاں وہ اس دورے کے دوران قیام کریں گے۔ برسلز میں رہنماؤں سے ملاقات کے بعد وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے جنیوا روانہ ہوں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن پیر 14 جون کو برسلز میں نیٹو میں شامل 29 ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق یہ میٹنگ تین گھنٹے تک چلے گی۔ امکان ہے کہ نیٹو کے رکن ممالک اس ملاقات میں روس پر بات چیت کے ساتھ ہی افغانستان سے فوجی انخلا سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو کے دفاعی اخراجات میں کم خرچ کرنے اور اپنا حصہ نہ دینے کے حوالے سے رکن ممالک پر شدید نکتہ چینی کرتے رہے تھے تاہم بائیڈن سے توقع ہے کہ وہ نیٹو اتحاد سے امریکی عزم کا اعادہ کریں گے۔
اس اجلاس کے دوران نیٹو کے رکن ممالک جہاں چین کے عروج اور اثرات اور ہانگ کانگ کے بارے میں بیجنگ کی متنازعہ پالیسیوں پر بات چیت کریں گے وہیں صوبہ سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے سلوک کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کریں گے۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اتوار کے روز میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ نیٹو ممالک کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ چین کے تعلق سے وہ اپنی ایک مضبوط اور مستحکم پالیسی وضع کریں۔
یورپی یونین کے ساتھ تجارتی امور پر بات چیت منگل پندرہ جون کو امریکی صدر یورپی یونین کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور اس ملاقات میں وہ واشنگٹن اور 27 رکنی یورپی یونین بلاک کے مابین تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حکومت کے دور میں فرانس کی بعض اشیا اور یورپی ممالک کی بعض چیزوں پر اضافی ٹیکس نافذ کر دیا تھا۔ وہ یورپی ممالک پر یہ کہہ کر نکتہ چینی کیا کرتے تھے کہ امریکا اور یورپی یونین کے تجارتی تعلقات متوازن نہیں ہیں۔
برسلز آمد سے قبل جو بائیڈن نے برطانیہ میں جی 7 کانفرنس میں شرکت کی۔ کورن ویل میں ہونے جی 7 کانفرنس میں دنیا کے سات امیر ترین ملکوں نے حصہ لیا۔
بدھ کے روز امریکی صدر جنیوا روانہ ہوں گے جہاں روسی صدر ولاد میر پوٹن کے ساتھ ان کی ایک میٹنگ طے ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران روسی صدر پوٹن کو قاتل کہا تھا اور دونوں رہنماؤں کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ رہے ہیں۔