واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بنایا ہے۔ جمعرات کی شام Fox Newsپر ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بائیڈن کے جیت جانے کی صورت میں وہ 3 ماہ سے زیادہ حکومت نہیں کر سکیں گے اور اس طرح بائیڈن کی نائب کمالا ہیرس امریکا کی صدر بن جائیں گی۔
ٹرمپ کے انٹرویو سے چند گھنٹے قبل بائیڈن نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ انتخابات کے اختتام کے بعد سپریم کورٹ میں نشستوں میں توسیع کے حوالے سے اپنا موقف سامنے لائیں گے۔
کانگرس میں ریپبلکن پارٹی کے ارکان نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ 3 نومبر کو صدارتی انتخابات سے قبل جسٹس یمی کونی بیرٹ کے سپریم کورٹ میں پھر سے تقرر کو یقینی بنائیں گے۔ بیرٹ کی نامزدگی اس نشست کو پر کرنے کے لیے ہوئی ہے جو ستمبر میں خاتون جسٹس روتھ بیٹر گینسبرگ کی وفات کے سبب خالی ہوئی ہے۔ امریکی صدر نے خبردار کیا ہے کہ سینئر ڈیموکریٹس ترقی پذیر ججوں کے ذریعے عدالت کی توسیع کی طرف جائیں گے تا کہ قدامت پسند اکثریت کو روکا جا سکے۔
ٹرمپ نے انٹرویو کی میزبان سے کہا کہ “میں جو بائیڈن نہیں ہوں ، میں کمپیوٹر اسکرین کے پیچھے ورچوئل مباحثے کے لیے ہر گز نہیں جاؤں گا”۔
ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا کہ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پھیلانے کے سبب آئندہ انتخابات تاریخ کے “سب سے زیادہ جعل سازی” والے انتخابات میں سے ایک ہوں گے۔
امریکی صدر نے کہا کہ “یہ لوگ کروڑوں ووٹنگ کارڈز ارسال کر رہے ہیں ،،، یہ کہاں بھیجے جا رہے ہیں ؟ انہیں کون ارساسل کر رہا ہے ؟ یہ کہاں جا رہے ہیں ؟ اور کیسے واپس آئیں گے ؟ کیا ان کو فروخت کیا جائے گا ؟ یہ ایک شرم ناک بات ہے … اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ ہم ایک بڑی کامیابی حاصل کر لیں گے”۔