لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبرنقوی نے بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر شہریوں سے اربوں روپے لوٹنے والے عاصم ملک کی گرفتاری نہ ہونے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ ایک فراڈیا اور شتہاری شخص ٹی وی پر بیٹھ کر لوگوں کی پگڑیاں اچھال رہا ہے اور اسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔
ملک میں بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ نہ ڈالنے کی وجہ سے دھرنے ہورہے ہیں اس وجہ سے لگتا ہے کہ دھرنے والے ٹھیک کہہ رہے ہیں، عدالت نے عاصم ملک کی گرفتاری کے حوالے سے وزارت خارجہ کو کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتیں بکری اور گائے چوروں کیخلاف کارروائی کے لیے نہیں بیٹھی ہیں، اﷲ نے بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالنے کے لیے انھیں اختیار دیا ہے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، عدالتی سماعت کے دوران درخواست گزاروں کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ عاصم ملک بیرون ملک دندناتا پھر رہا ہے۔
مگرعدالتی حکم کے باوجود اسے انٹرپول کے ذریعے گرفتار نہیں کیا جا رہا ، اگر این آئی سی ایل کیس کے ملزمان کو بیرون ملک سے گرفتار کر کے لایا جا سکتا ہے تو عاصم ملک کو کیوں گرفتار نہیں کیا جا رہا عدالت اس کا نوٹس لے۔