لاہور (جیوڈیسک) اداکارہ وماڈل سجل علی نے کہا ہے کہ ٹی وی اورفلم کے کام میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ دونوں شعبوں کا مزاج الگ ہے لیکن دونوں شعبوں میں کام کرتے ہوئے ہی ایک فنکارزیادہ سے زیادہ سیکھ سکتا ہے۔
ان خیالات کااظہارسجل علی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ٹی وی ڈراموں میں کچھ منفرد کردار کرنے کے بعد فلموں میں کام کی پیشکش کاسلسلہ شروع ہوگیا تھا لیکن میں نے کبھی خود کوفلم کے لیے مناسب نہیں سمجھا۔ کیونکہ فلم میں جہاں ایکٹنگ جاندار ہونی چاہیے، وہیں گلیمر سے بھرپور انداز بھی ضروری ہوتا ہے، یہی نہیں فلمی گیتوں پررقص کرنا بھی بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے میں نے ہمیشہ فلموں کی پیشکش کوقبول نہیں کیا تھا لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے۔
ایک طرف توفلموں کے معیارمیں حیرت انگیز تبدیلی آئی ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان فلم میکنگ کر رہے ہیں۔ جس طرح سے اعلیٰ تعلیم یافتہ فنکاراب اس شعبے میں کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں، اسی طرح تکنیکی شعبے سے وابستہ لوگ بھی تعلیم کے زیورسے مالامال ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی فلموں کامعیار بہتر ہورہا ہے اوراس میں آنے والے وقت میں مزید بہتری آئے گی۔ جہاں تک بات بالی وڈ کی ہے توبلاشبہ وہاں پرفلمسازی کے شعبے پرخاص توجہ دی جاتی ہے۔ ایک پروڈیوسر صرف پیسے ہی نہیں لگاتا بلکہ وہ توفلم کی ریلیز تک باقاعدہ اپنی ڈیوٹی انجام دیتا ہے، جبکہ ہمارے ہاں ایک پروڈیوسرکوصرف فنانسرہی سمجھا جاتا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
یہ ایک بہت ہی مشکل کام ہے جس کوایک پروفیشنل پروڈیوسرہی بہتراندازسے انجام دے سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سجل نے بتایاکہ سلور سکرین پرہرایک فنکاردکھنا چاہتا ہے ، مگرمیری سوچ دوسروں سے الگ ہے۔ میں بڑی سکرین پرکام کرنا چاہتی ہوں اورمستقبل میں ایک منفرد اندازمیں جلوہ گربھی ہونگی ، جومیرے چاہنے والوں کے لیے ایک بہترین سرپرائز ثابت ہوگا۔