دبئی (جیوڈیسک) کرپشن معاملات میں بگ تھری کی مداخلت سے خطرے کی گھنٹیاں بجنے لگیں، اے سی ایس یو کی ڈائون سائزنگ یا خاتمے کو کرکٹ کے لیے تباہ کن قرار دیا جانے لگا۔ لارڈ وولف نے اسے بھی کھیل کیلیے انتہائی بدقسمتی کی بات کہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرکٹ پر بگ تھری کے کنٹرول کو ویسے ہی خطرناک قرار دیا جا رہا تھا، اب ماہرین نے تین بڑے بورڈز آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی اینٹی کرپشن معاملات میں مداخلت کو کھیل کیلیے تباہ کن قرار دیا ہے، نئے منصوبے کے تحت اینٹی کرپشن یونٹ کو سفید ہاتھی قرار دیتے ہوئے مکمل ختم کرنے کی تجویز یا ڈائون سائزنگ کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ساتھ میں یہ بھی تجویز زیر غور ہے کہ اینٹی کرپشن یونٹ اپنی رپورٹ براہ راست آئی سی سی چیئرمین کو دینے کا پابند ہو گا، اس پر بگ تھری نمائندوں پر مشتمل خصوصی ایگزیکٹیو کمیٹی غور کرے گی۔
آئی سی سی میں اصلاحات پیش کرنے والے لارڈ وولف نے اس ممکنہ اقدام کو کرکٹ کے لیے انتہائی بدقسمتی کی بات قرار دیا، اگرچہ آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کہہ چکے کہ یہ ابھی صرف تجویز ہے، کسی نتیجے پر نہیں پہنچنا چاہیے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ جائزہ بگ تھری ہی لے رہے ہیں اس لیے نتیجہ بھی صاف ظاہر ہے۔ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے ساتھ بطور کنسلٹنٹ کام کرنے والے برٹرینڈ ڈی اسپیول نے کہاکہ اگر ملکی بورڈز اپنے اینٹی کرپشن یونٹس میں مداخلت نہیں کرتے تو پھر مرکزی اے سی ایس یو میں ڈائون سائزنگ میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔