واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے گذشتہ ماہ اپنے دورہ مشرقی وسطیٰ کے دوران متعصب نظریات کے ساتھ مالی تعاون کے بارے میں جو بیان دیا تھا اس سے علاقے کے رہنماوں نے قطر کی طرف اشارہ کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر اور بعض عرب ممالک کے درمیان بحران سے متعلق اپنے ٹویٹر پیج سے شئیر کردہ پیغام میں کہا ہے کہ “میں نے اپنے دورہ مشرق وسطیٰ میں کہا تھا کہ اب متعصب نظریات کو مالی تعاون فراہم نہیں کیا جا سکے گا اور آپ دیکھیے کہ رہنماوں نے قطر کی طرف اشارہ کیا ہے”۔
اس دوران کویت کے امیر شیخ صباح احمد الصباح قطر کے ساتھ درپیش بحران میں ثالثی کے لئے سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔
توقع ہے کہ الصباح شاہ سلمان کے ساتھ ملاقات کریں گے۔
دوسری طرف یونان نے کہا ہے کہ وہ قطر میں شام کی سفارتی نمائندگی کرے گا۔
یونان کی وزارت خارجہ سے موصول معلومات کے مطابق مصر کے وزیر خارجہ سمیع شکری اور یونان کے وزیر خارجہ نکوس کوتزیاس نے موضوع سے متعلق ٹیلی فونک ملاقات کی۔
شکری کی طلب پر دوہا میں واقع یونان کے سفارت خانے کے سفارتی طور پر مصر کی نمائندگی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات، مصر اور یمن نے کل صبح جاری کردہ بیان کے ساتھ “دہشتگردی کے ساتھ تعاون ” کرنے کے الزام میں قطر کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اپنے ائیر فیلڈ کو قطر کے لئے بند کر دیا اور قطر کے باشندوں سے 48 گھنٹوں کے اندر ان ملکوں کو ترک کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
قطر کے خلاف اس گھیراو میں بعد ازاں مالدیپ اور لیبیا تبروک حکومت بھی شامل ہو گئی تھی۔