لاہور (جیوڈیسک) عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ تحقیق کے عمل سے اعلیٰ کردار جنم لیتا ہے، مگر معاشرے کی غالب اکثریت نے اس سے منہ موڑ لیا ہے، جس سے تنگ نظری اور دہشتگردی نے جنم لیا ہے۔
نوجوان نسل کا دین پر اعتماد بحال کرنے کیلئے ضروری ہے کہ علماء کرام قول و فعل کا تضاد ختم کریں ،علم کے کلچر کو رواج دیں اور دین اسلام کی حقیقی تعلیمات کے عالمگیر فروغ پر محنت کریں ،علماء کو امت مسلمہ کا وکیل بننا ہو گا۔
پوری امت کو ایک جسد بنانے کیلئے علماء و مشائخ کو کلیدی کردار ادا کرنا ہو گا ۔تنگ نظری اور انتہا پسندی کے خلاف دلیل کی طاقت سے فتح حاصل کرنا ہو گی ۔علماء اندھے فتوئوں کی لاٹھی توڑ کر ریسرچ کا راستہ اختیار کریں ۔وہ شہر اعتکاف میں علماء و مشائخ اور ہزاروں معتکفین سے خطاب کر رہے تھے۔
تقریب کی صدارت صاحبزادہ پیر السید محمود محی الدین الگیلانی القادری نے کی جبکہ اس موقع پر علماء و مشائخ کی کثیر تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہاکہ 6 دہائیوں کے بعد ملک تو قائم ہے مگر قوم کہیں دکھائی نہیں دیتی۔ہمیں قوم بننے کا عہد کر کے ظالمانہ استحصالی اور کرپٹ سیاسی نظام سے ٹکرانا ہو گا۔