پٹنہ (جیوڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو انتہا پسند پالیسیوں کا پہلا نتیجہ مل گیا، بہار کے انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش ہوئی اور جنتا دل اتحاد نے اکثریت حاصل کر لی، نتیش کمار ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے۔
نہ پاکستان کی مخالفت کام آئی، نہ گائے کے گوشت کا منجن بِکا۔بہار نے مودی کو آئينہ دکھادیا ،مودی سرکار کے حکومت میں آنے کے بعد سے اب تک پاکستان اور مسلم مخالف اقدامات ، بیانات اور دعوے، دھرے کے دھرے رہ گئے ، بھارتی جنتا ، نے بی جے پی کے تخت کا تختہ کردیا ۔ فیصلہ سنادیا کہ بھارت میں عوام کو ایک دوسرے سے نہیں بھڑایا جاسکتاہے ، مسلم مخالف فیکٹر انتہا پسند بے جے پی اور مودی کے کام نہ آیا اور ریاست بہار میں جنتا دل اتحاد نے میدان مارلیا۔
نتیش کمار کی سربراہی اور لالو پرساد کی ہمرای میں اس اتحاد نے ایک سو چالیس سے زيادہ نشستیں جیت لی ہیں ، میتھیلا ، سیمانچل ، بوج پور میگاڈھ اور انگا ، سب صاف ،، جتنا دل نے ایسا جھاڑو پھیرا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے سارے جتن ہوا ہوگئے ۔ اس اتحاد میں کانگریس بھی ان کے ہمراہ ہے۔
لیکن دوسری طرف بھارت کی حکمران جماعت کے حصے میں نوے کے لگ بھگ نشستیں آئی ہیں ، بہار میں نتیش کمار کے وزيراعلی ٰبننے کی راہیں تقریبا ہموار ہوگئی ہيں۔
بھارتی میڈیا نے بی جے پی کی بد ترین شکست کا جو تجزیہ کیا ہے اس میں بی جے پی اور مسلمانوں کے درمیان اعتماد کی کمی کو بھی نمایاں وجہ قرار دیا ہے، اس کے ساتھ نتیش کمار کی اپنی شہرت ، بھارتی وزیر وی کے سنگھ کا دلتوں کو کتا کہنا اور بہار میں بے جے پی کے پاس مقامی قیادت کا فقدان اس کی شکست کی اہم وجوہات میں شامل ہے۔