برطانوی تحقیقات کاروں کا کہنا ہے کہ جو لوگ موسم بہار میں یا موسم گرما کے آغاز میں پیدا ہوتے ہیں ان کے خودکشی کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
Suicide
برطانیہ میں ماہرین نے تقریباً چھبیس ہزار خودکشیوں کے تجزیے سے اخذ کیا ہے کہ اپریل، مئی اور جون میں پیدا ہونے والے افراد کے خودکشی کرنے کا امکان سترہ فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ پیدائش کے ماہ اور خودکشی کی اموات کا تعلق اس امر سے ہے کہ ان ماہ میں پیدا ہونے والے افراد میں شراب نوشی، ڈپریشن اور مزاج کے تغیر کا زیادہ رجحان ہوتا ہے۔
Experts say that the birth month and suicide mortality is concerned by the fact that people born in the month of drinking, depression and mood transformation is more trendy.
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے پیدائش کے ماہ اور متعدد بیماریوں میں بھی تعلق قائم کرنے کی کوشش کی ہے مثلاً دل کی بیماریاں، دماغی ٹیومر اور کینسر وغیرہ۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ دماغی امراض مثلاً شیزوفرنیا، الزامرز، مرگی اور بے خوابی دسمبر کے ماہ میں پیدا ہونے والے افراد میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔ جبکہ ڈپریشن، مزاج میں تغیر، شراب پر انحصار موسم بہار یا گرما کی پیدائش والے افراد میں زیادہ پایا جاتا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں خودکشی کرنے والوں میں سے دس فیصد ایسے ہی مسائل کا شکار ہوتے ہیں۔
یہ تحقیق خودکشی کے رجحان سے متعلق اب تک کی جانے والی سب سے بڑی تحقیق ہے۔ اس میں 1979 سے لے کر 2001 کے درمیان کی گئی خودکشیوں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ رحم مادر میں موسموں کے تغیر کا آنے والے سالوں میں بچوں کی صحت پر گہرا اثر ہوتا ہے۔