اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کی گرفتاری خطرناک کھیل ہو گا اور اگر ایسا کیا گیا تو اس سے ملک افراتفری کا شکار ہو گا۔
میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان ملک میں بحران اور غیریقنی صورتحال پیدا کر رہے ہیں، انہوں نے سیاستدانوں کی گرفتاری کے علاوہ کچھ نہیں کیا اور ان سے وہ کام کرائے جا رہے ہیں جو کوئی سیاستدان نہ کرتا۔
خورشید شاہ سے صحافیوں نے بلاول بھٹو زرداری کی گرفتاری سے متعلق سوال کیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ بلاول کی گرفتاری کے لیے دل گردہ چاہیے، انہیں گرفتار کرنا ممکن نہیں لیکن موجودہ حکومت سے کچھ بعید بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں ان ہاؤس تبدیلی کی ضرورت نہیں کیوں کہ مفروضوں کی بنیاد پر کیسز بنائے گئے ہیں اور سندھ میں گورنر راج لگانا ممکن نہیں، آئین و قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں، مارشل لاء کے ذریعے آئین ختم کر کے گورنر راج لگایا جا سکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ گورنر راج کا نفاذ ملک کے لیے بہتر نہیں ہوگا، آئین وفاق کی مضبوطی کی ضمانت ہے اور اگر آئین کو چھیڑا گیا تو پاکستان کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہوگا۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں ون پارٹی سسٹم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور لگتا ہے کہ سویلین مارشل لاء لگانے کی جانب جایا جارہا ہے اور جس طرح کی سیاست آج ہورہی ہے اس سے ایک پارٹی کو مضبوط اور دیگر کو کمزور کیا جارہا ہے۔
خورشید شاہ نے اشاروں کنایوں میں کہا کہ سیاسی جماعتوں کو ایسے ختم کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گے، اس کھیل کے اثرات کے ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے، غیر قانونی اقدام سے یہ آئین اور قانون کے کٹہرے میں کھڑے ہوں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان عوامی مینڈیٹ سے اقتدار میں نہیں آئے بلکہ انہیں لایا گیا ہے اور انہیں جیسے لایا گیا وہ سب جانتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان ناکامی چھپانے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں سے بیلنس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں ان سے وعدوں کے بارے میں کوئی سوال نہ کرے۔