اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین نیب کی ویڈیو لیک کیے جانے کو وزیراعظم کا بلیک میلنگ کا حربہ قرار دیا ہے۔
رتو ڈیرو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جب بات پرویز خٹک اور اتحادیوں پر آئی تو وزیراعظم بلیک میلنگ پر اتر آئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے دو معاونین خصوصی کے ذریعے ویڈیو کا میڈیا پر آنا محض اتفاق نہیں ہوسکتا، ہم ویڈیو لیک کرنے پر وزیراعظم اور ان کے معاونین خصوصی کی مذمت کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی ذاتیات کی سیاست نہیں کی، ہمیں صرف چیئرمین نیب کے انٹرویو پر اعتراض ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کے انٹرویو سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے، کسی فرشتے کو بھی چیئرمین نیب بنا دیا جائے تو فرق نہیں پڑے گا کیونکہ آمر کا بنایا گیا نیب کا قانون ایک کالا قانون ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب گردی اور ایف آئی اے کا نظام چلنے سے بزنس مین خوفزدہ ہیں، اس نظام کی وجہ سے بزنس اور بیوروکریٹ کام کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک ہی افطار کی مار تھی، افطار شروع ہونے سے پہلے تحریک انصاف اور حکومت کی چیخیں نکلنا شروع ہوگئی تھیں بہت جلد دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی افطار کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی سمت ہے نہ رُخ کہ کہاں جا رہی ہے؟یہ ایک نااہل حکومت ہے۔