اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت غلط فیصلوں سے ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہی ہے۔
اسلام آباد میں نوابزادہ نصراللہ خان کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواب صاحب نے ساری زندگی جمہوریت کے لیے ہر حکومت کے خلاف اپوزیشن کی، ان کی زندگی جمہوریت پسندوں کے لیے سبق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک ایک من پسند حکومت کے حوالے کر دیا گیا، سلیکٹڈ وزیراعظم نے ایسے حالات پیدا کر دیے ہیں کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خان صاحب نے خود جانےکے کے بجائے اپنے وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ بھیجا، بتانا ہو گا کہ کشمیر کا مسئلہ اٹھانے کے لیے وزیراعظم خود اقوام متحدہ کیوں نہیں گئے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ صرف سوشل میڈیا پر خارجہ پالیسی کے بیان جاری ہو رہے ہیں، خدارا خارجہ پالیسی جیسے اہم شعبے کو مذاق نہ بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشکول توڑنے کا دعویٰ کرنے والوں نے کشکول اٹھا کر اپنے دور کا آغاز کیا لیکن یہ ملک چندے سے نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہا کہ عوام سوال کر رہے ہیں کہ نئے پاکستان میں بھی کنٹرولڈ جمہوریت تو نہیں؟
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بعد پہلی تقریر میں دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کا مطالہ کیا لیکن آج بھی دہشت گردی کے متاثرین انصاف کے منتظر ہیں، شکوہ ہے کہ نہ شہید بھٹو کو انصاف ملا اور نہ بے نظیر بھٹو کو انصاف ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے تمام کیسز میں اپنی بے گناہی ثابت کی لیکن آج بھی سابق صدر کے خلاف مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف پرانے کیسز کھول کر مقدمات بنائے جا رہے ہیں، خدشات دور نہ کیے گئے تو انصاف کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک اہم سیاسی دور سے گزر رہا ہے، پیپلز پارٹی جلاؤ گھیراو کی سیاست کر کے ملک کو خطرے میں نہیں ڈال سکتی۔