کراچی (جیوڈیسک) اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سید خورشید شاہ نے پارلیمان کو مضبوط بنانے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا اور ہر اس بحران کے دوران پارلیمنٹ اور جمہوریت کے تقدس کی حفاظت کی کہ جس سے پارلیمنٹ اور جمہوریت کے سٹیک ہولڈرز کو خطرہ تھا۔
انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ یہ سید خورشید احمد شاہ کی حکمت عملی اور کاوشیں تھیں، جن کے باعث پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم دونوں اس وقت پارلیمان میں بیٹھی ہیں اور پارلیمانی نظام کی جڑوں پر کلہاڑا مارنے کے باوجود وہ اس کی مراعات سے مستفید ہو رہی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ لوگ جو ریمونٹ کنٹرولڈ کوششوں کے ذریعے حزب اختلاف میں اکثریت حاصل کرنے کے درپے ہیں، حقیقتاً وہ جمہوری نظام کی روح کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پارلیمان کو چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین نیب اور نگران حکومت کی تقرری کے متعلق حاصل اختیارات کو کسی فرد یا گروہ کی خواہشات کی بنیاد پر تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے اچانک پینگیں بڑہانے پر پوری قوم شش و پنج کی حالت میں ہے، کیونکہ ابھی کچھ عرصہ پہلے تک دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا گلا کاٹنے کے درپے تھیں۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ سید خورشید احمد شاہ نے پارلیمان کے اختیارات کو تقویت دینے کے لئے سخت محنت کی اور اپنی فہم و فراست سے اس کی خودمختیاری کی حفاظت کی۔