اسلام آباد (جیوڈیسک) عوام کے سروں پر لٹکتی 120 ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کی تلوار وفاقی بجٹ کا دوسرا رخ ہے۔ اسلام آباد میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ڈاکٹر ارشاد نے میڈیا کو بتایا کہ آئندہ بجٹ میں 34 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف اور 120 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں۔
انکم ٹیکس کی مد میں 40 ارب روپے، کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 19 ارب اور سیلز ٹیکس کی مد میں 44 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کئے گئے ہیں۔
امپورٹڈ جوتوں، کپڑوں، گھڑیوں، میک اپ کے سامان، مسکارے، پرفیومز، ٹن فوڈ، امپورٹڈ جوسز، منرل واٹر، وٹامن واٹر سمیت 565 چیزوں پر ٹیکس میں 5 فی صد اضافہ کر دیا گیا ہے۔
یوں امپورٹڈ اشیاء سے 10 ارب روپے کی اضافی ڈیوٹی ملے گی۔ سٹاک مارکیٹ میں فائلر کے لئے گین ٹیکس ڈھائی فی صد اور نان فائلرز پر 5 فی صد بڑھایا جا رہا ہے۔
الیکٹرانکس مصنوعات کے تمام نان فائلرز، ریٹلرز اور ڈسٹریبیوٹرز پر ایک فی صد ڈیوٹی عائد کر دی گئی ہے۔ نان فائلر پٹرول پمپس کے مالکان پر ایک فی صد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ فائلرز پر یہ ٹیکس 0.5 فیصد ہو گا۔
سیمنٹ پر 25 پیسے فی کلو ڈیوٹی بڑھنے سے 8 ارب روپے کا اضافی ٹیکس جمع ہو گا۔