اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ آج قومی اسمبلی میں مالی سال 16-2015 کا بجٹ پیش کریں گے۔ اگلے مالی سال کے بجٹ کا کل تخمینہ 4 ہزار 7 سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ سے کل بجٹ 10 فیصد زیادہ ہو گا۔
ٹیکس وصولیوں کا ہدف 3 ہزار 2 سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں 23 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کیلئے ٹیسک وصولیوں کا ہدف 2605 ارب روپے رکھا گیا تھا اگلے مالی سال کے بجٹ میں 320 ارب روپے کے نئے ٹیکس اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔
اگلے مالی سال کے بجٹ میں 110 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے گی۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ کیلئے 700 ارب روپے مختص کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کے نظر ثانی شدہ ترقیاتی بجٹ سے 22 فیصد زیادہ ہو گا۔ صوبوں اور وفاق کا ملا کر مجموعی ترقیاتی پروگرام کا حجم 1500 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ صوبوں کیلئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں 820 ارب روپے رکھے جائیں گے۔
ترقیاتی پلان میں 15 کھرب روپے کے نئے 273 ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ ہائی ویز اور بجلی کے منصوبوں کیلئے 256 ارب کا تخمینہ رکھا گیا ہے۔ وزارتوں کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے 266ا رب کا تخمینہ رکھا گیا ہے۔
اگلے بجٹ میں قرضوں کی ادائگی کیلئے 1406 ارب مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ قرضوں کی ادائگیوں کا حجم جی ڈی پی کا 4.6 فیصد ہو گا اور بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 4.3 فیصد تک رکھا جائے گا۔