اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب نے اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت متعدد پولیس افسران کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں، بلوچستان کے سابق وزیر عبدالغفور لہڑی کے خلاف 8 ارب روپے کے اثاثے بنانے سمیت تین کیسز کی تحقیقات کی منظوری بھی دیدی گئی۔
قومی احتساب بیورو نے کرپشن کی تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے اس کا رخ سندھ پولیس کی جانب موڑ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت سندھ پولیس کے متعدد افسران کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
دیگر افسران میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز علیم جعفری ، اے آئی جی فنانس فدا حسین ، اے آئی جی لاجسٹکس تنویر طاہر، ایس پی آصف رزاق اور ایس ایس پی مقصود میمن شامل ہیں۔ ان افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے سندھ پولیس کیلئے اسلحہ ، سی سی ٹی وی کیمروں ، بلٹ پروف جیکٹس ، گاڑیوں اور دیگر سامان کی خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کی۔
اجلاس میں چیئرمین نیب کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پولیس کے شعبہ فنانس کی مدد سے سرکاری فنڈز میں خورد برد کی جاتی ہے جبکہ بعض افسران منظم جرائم میں بھی ملوث ہیں۔
نیب حکام نے بلوچستان کے سابق وزیر عبدالغفور لہڑی کے خلاف 8 ارب روپے کے اثاثے بنانے سمیت تین کیسز کی تحقیقات کی منظوری بھی دیدی۔