بلوں کی عدم ادائیگی پر سکھر ریجن سے 200 ٹرانسفارمر اتار لئے گئے

Transformer

Transformer

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر پانی و بجلی عابدشیرعلی کی ہدایت پر سیپکو انتظامیہ نے سندھ کے 9 اضلاع میں اْن دیہاتی علاقوں کے ٹرانسفارمر اتار لیے جو بجلی چوری میں ملوث تھے اور محکمہ کو ریونیو نہیں دے پارہے تھے۔ محکمہ کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ کارروائی مسلسل جاری رہے گی۔ 15 روز قبل مسلم لیگ ن کے رہنما اور پانی و بجلی کے وفاقی وزیر عابد شیر علی نے سکھر کا دورہ کیا۔ انہوں نے سیپکوحکام کو ہدایت کی کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کا تناسب اتنا زیادہ ہے کہ وہاں سے سیپکو کو ریونیو حاصل نہیں ہو رہا۔

ان علاقوں سے ٹرانسفارمر اتار لیے جائیں۔ وزیر کی ہدایات کے بعد چیف ایگزیکٹو سیپکو منور نذیر عباسی کی سربراہی میں سیپکواہلکاروں نے ٹرانسفارمرز اتارنے کا کام شروع کر دیا۔ سندھ کے ضلع گھوٹکی، خیرپور، نوشہروفیروز، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمر شہدادکوٹ سمیت اب تک صوبے کے 9 اضلاع سے 250 سے زائد ٹرانسفارمر اتارے جاچکے ہیں اور یہ کارروائی اب بھی جاری ہے۔ جہاں جہاں سے ٹرانسفارمر اتارے گئے ان میں زیادہ تر دیہاتی علاقے شامل ہیں جبکہ دیہاتی لوگ پہلے ہی 15 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو سیپکو منور نذیر عباسی کا کہنا ہے کہ ریونیو جرنیٹ نہ کرنیوالے علاقوں سے ٹرانسفارمر اتارنے کا کام جاری رہیگا۔ کوئی سیپکو اہلکار فرائض میں غفلت برتنے کا مرتکب ہوا تو اسے محکمہ جاتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔