اسلام آباد (جیوڈیسک) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملک بھر میں 300 تربیتی اداروں کے کنٹریکٹ منسوخ کر کے نیا ٹینڈر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادارے کے چیئرمین نے میڈیا مہم، وسیلہ حق اور وسیلہ روزگار میں مبینہ کرپشن کے کیسز نیب کو بھجوا دیئے ہیں۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر حکومت نے نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر میں تربیتی اداروں کو منتخب کرنے کیلئے اب نیا ٹینڈر جاری کیا جا رہا ہے۔ ادارے نے زیر تربیت افراد کیلئے 6 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی بند کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ روزگار اسکیم کو بند کرکے نئے سرے سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وسیلہ حق پروگرام کے تحت کاروبار کے لیے 3 لاکھ روپے کی رقم میں کمی اور تربیت کو بڑھا کرچار ماہ کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ دور حکومت میں میڈیا کمپین، وسیلہ روزگار اور وسیلہ حق پروگرام میں مبینہ بدعنوانی کے کیسز نئے چیئرمین بینظیر انکم سپورٹ پروگرام انور بیگ نے نیب کو بھجوا دیے ہیں۔
رابطہ کرنے پر ڈی جی بی آئی ایس پی نے بتایا کہ تمام پروگرامز پر نظر ثانی کی جا رہی ہے اور مانیٹرنگ کا عمل تھرڈ پارٹی کے ذریعے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔