نئی دہلی (جیوڈیسک) ریاست بہار کے اسمبلی انتخابات میں ممکنہ شکست سے پریشان بی جے پی نے ایک بار پھر فرقہ پرستی کا سہارا لیتے ہوئے ایک نیا ہتھکنڈا اپنایا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے اب کی بار ایک اشتہار شائع کیا گیا ہے جس میں ایک نوجوان خاتون کو گائے سے پیار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اشتہار کی تحریر میں بھارتی سیاستدان لالو پرساد یادو، رگھونش پرساد سنگھ اور کانگریس کے سدارمیا پر حملہ کرتے ہوئے ایک بار پھر گائے کے گوشت کے معاملے کو ہوا دی ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعلی نتیش کمار سے سوال پوچھا ہے کہ آپ کی حکومت گائے کی توہین پر ا خاموش کیوں ہے؟۔
اپوزیشن نے اس اشتہار پر جوابی حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ گائے کو انتخابات کے پوسٹر میں دکھانا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ ادھر الیکشن کمیشن نے بہار میں پولنگ سے قبل گائے سے متعلق بی جے پی کا اشتہار شائع کرنے والے اخباروں کے ایڈیٹروں اور پبلشروں کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
ریاست کے ایڈیشنل الیکشن افسر آر لکشمن نے یہاں بتایا کہ بی جے پی کی طرف سے آج کئی اخبارات میں ایک اشتہار شائع کرایا گیا تھا اور اس کے خلاف مہاگٹھ بندھن کے لوگوں نے الیکشن کمیشن میں شکایت کی تھی۔
اس کے بعد کمیشن نے اس متنازع اشتہار کو شائع کرنے والے تمام اخبارات کے ایڈیٹروں اور ناثرین کے خلاف معاملہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔