نیویارک (جیوڈیسک) امریکی ریاست میزوری میں سیاہ فام نوجوان کے قتل کے مقدمہ کا فیصلہ آنے کے بعد مختلف شہروں میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ دکانداروں نے حفاظتی انتظامات کرنے شروع کر دیے ہیں، میزوری کے متاثرہ شہر فرگوسن میں ہنگامہ آرائی کا سلسلہ جاری رہا۔
مشتعل مظاہرین نے ایک پولیس کار کو آگ لگادی جبکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور مرچوں کے اسپرے کا استعمال کیا، مشتعل مظاہرین نے آج بھی دکانوں کے شیشے توڑ دیے اور متعدد دکانوں میں لوٹ مار بھی کی۔
فرگوسن شہر میں بہت سے دکانداروں نے آج نہ صرف اپنی دکانوں کے اطراف صفائی کی بلکہ پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر دکانوں کے شیشوں کے آگے لکڑی کے حفاظتی پشتے بھی لگانے شروع کردیے ہیں۔ لاس انجیلس میں احتجاج کے پیش نظر پولیس کو الرٹ پر رکھا گیا ہے، پولیس چیف چارلی بیک کے مطابق پرامن احتجاج کی اجازت ہے۔
تاہم کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے یا ٹریفک میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نیویارک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، احتجاج کے باعث بعض جگہوں پر سڑکوں کو عارضی طور پر بند کیا گیا تھا۔
جبکہ پولیس کے دستوں نے مختلف مقامات پر مارچ بھی کیا، ریاست کیلی فورنیا کے شہر سان ڈیئگو میں مظاہرین نے اہم ہائی ویز بند کردیں، جس کے باعث میلوں دور تک ٹریفک جام رہا، تاہم پولیس کی جانب سے متعدد مظاہرین کی گرفتاری کے بعد ٹریفک کی روانی بحال ہوئی۔