سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت، امریکا کے سوسے زائد شہروں میں مظاہرے

Black Youth

Black Youth

نیویارک (جیوڈیسک) سیاہ فام نوجوان کی ہلاکت میں ملوث شخص کو بری کیے جانے کے خلاف امریکا میں سوسے زائد شہروں میں مظاہرے کیے گئے امریکا میں سیاہ فام نوجوان ٹریوون مارٹن کے قاتل کوعدالت سے بری کیے جانے پر ملک کے عوام دوواضح حصوں میں بٹ گئے ہیں۔ مقتول کے آبائی شہر میامی میں سیکڑوں افرادنے ریلی نکالی جس میں ٹریوون مارٹن کے والد نے بھی شرکت کی اور کہا کہ وہ انصاف کیلیے ہر دروازہ کھٹکھائیں گے۔

17برس کے سیاہ فام ٹریوون مارٹن کو سفید فام جارج زمرمین نے مشتبہ شخص سمجھتے ہوئے سینے میں گولی ماردی تھی۔ تاہم زمرمین کو پچھلے ہفتے فلوریڈر جیوری نے اسٹینڈ یور گراونڈ قانون کے تحت بری کر دیا تھا۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی شخص اپنی زندگی بچانے کیلیے اس شخص کو قتل کر سکتا ہے جس سے مزاحمت کا خدشہ بھی نظر آ جائے۔

کیلیفورنیا میں جمع مظاہرین کا کہنا تھا کہ اس قانون ہی کو ختم کرنا ہو گا۔ ریلی صدر اوباما کی ریاست شکاگو میں بھی نکالی گئی۔ خود صدر اوباما بھی مقتول کو اپنے بیٹے جیسا قرار دے چکے ہیں۔ امریکا میں بعض حلقوں کے نزدیک ٹریوون مارٹن کاقتل نسلی منافرت کا اظہار تھا جبکہ دیگر کے نزدیک زمرمین نے اپنا دفاع کیا۔

تاہم امریکا میں انسانی حقوق کے رہ نما الشارپٹن نے توقع ظاہر کی ہے کہ ایسی ریلیوں کے نتیجے میں محکمہ انصاف قاتل جارج زمرمین کے خلاف سول رائٹس کامقدمہ چلانے پر مجبور ہو جائے گا۔