بحیرہ اسود (جیوڈیسک) امریکی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود میں اس کے ایک جہاز کے دس فٹ کے فاصلے سے روسی جنگی جہاز ایس یو 27 گزرے ہیں۔
پینٹاگون نے ایس یو 27 کی جانب سے اتنے قریب سے گزرنے کو ’خطرناک اور غیر پیشہ وارانہ‘ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ امریکی جاسوس جہاز روسی فضائی حدود کے قریب تھا اور روسی جیٹ طیارے ایس یو 27 کے پائلٹ نے بین الاقوامی قوانین کے تحت پرواز کی ہے۔ یاد رہے کہ روس بحیرہ اسود میں جنگی مشقیں کر رہا ہے۔
پینٹاگون کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس کا کہنا ہے کہ امریکی بحریہ کا جہاز پی 8 اے بین الاقوامی فضائی حدود میں عمومی پرواز پر تھا جب روسی جیٹ طیارے خطرناک حد تک قریب سے گزرے۔
’اس قسم کے اقدام ممکنہ طور پر غیر ضروری طور پر کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں اور کسی حادثے کا باعث بن سکتے ہیں۔‘
امریکی وزارت دفاع کے ذرائع کے مطابق روسی جیٹ طیارہ امریکی جہاز کے 30 فٹ سے گزرا اور پھر دس فٹ کے فاصلے سے گزرا۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی جیٹ نے امریکی جہاز کو انٹرسیپٹ اس لیے کیا کہ وہ روسی فضائی حدود کی جانب بڑھ رہا تھا اور اس جہاز کی نشاندہی کرنے والا ٹرانسپونڈر بند تھا۔
روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی جیٹ طیارے امریکی جاسوس طیارے کے قریب پہنچے اور اس کی نشاندہی کی جس کے بعد امریکی جاسوس طیارے نے تیزی سے اپنا رخ تبدیل کیا۔
’روسی طیارے نے بین الاقوامی قوانین کے مطابق پرواز کی۔‘