اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ توہینِ مذہب کا قانون ہر مذہب کی تضحیک پر لاگو ہوتا ہے، کسی بھی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
پشاور چرچ حملہ کیس اور دیگر اقلیتوں کی عبادت گاہوں سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس تصد ق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی۔ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ خیال رکھنا چاہیے کہ کسی مذہب کی بھی توہین نہ ہو۔
اقلیتی نمائندے رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ اب بھی شکارپور، لاڑکانہ، مٹھی اور کراچی سمیت کچھ شہروں میں مندروں پر حملے ہوئے ہیں اور انھیں آگ لگانے کی کوشش کی گئی،ان کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کی نہ ایف آئی آر درج کی گئی اور نہ کوئی ایکشن لیا گیا ہے۔