جس نے ملاوٹ کی ہم میں سے نہیں

Adulterated Milk

Adulterated Milk

تحریر: ملک نذیر اعوان
حضور پر نور آقا دو جہاں سرور کائنات احمد مجتبیٰ ۖ کی احادیث مبارکہ ہے۔ جس نے ملاوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں۔ آج کے موجودہ دور میں ہر طرف ملاوٹ اور دھوکہ بازی کا راج ہے۔

ڈیلی کے بیس پر ناپ تول میں کمی ہمارا فریضہ بن چکا ہے۔ جب کہ ملاوٹ کے متعلق اللہ تعالیٰ اور ہمارے پیارے آقاۖ کے ارشادات موجود ہیں۔

اور پچھلی قوموں پر ملاوٹ اور ناپ تول میں کمی کے باعث عذاب آئے۔ایک موقع پرسراپا نور،قلب سینہ،شہنشاہ دو جہاں ۖ کا گزر مدینہ پاک کے بازار سے ہوا۔بازار میں بہت رونق تھی۔

Muhammad PBUH

Muhammad PBUH

ایک شخص گندم کا ڈھیر فروخت کرنے کے لیے بیٹھا تھا۔گندم اتنی اچھی تھی۔کہ ہر آنے والے شخص کو اپنی طرف متوجہ کر رہی تھی ۔پیارے آقا ۖ کے قدم مبارک بھی گندم فروخت کرنے والے شخص کے پاس رک گئے۔

آپ نے جب گندم کو دیکھا تو اندر سے گیلی تھی۔آپ نے اس شخص سے پوچھا یہ کیا ماجرا ہے۔اس آدمی نے جواب دیا۔یارسول اللہ ۖ میں نے زیادہ منافع کمانے کے لیے ایسا کیا۔

پیارے آقا ۖ نے فرمایا۔جس نے صداقت کو جھوٹ کے پردے میں چھپایا۔ (ملاوٹ کی)وہ ہم میں سے نہیں۔جو لوگ جھوٹ بول کرمال فروخت کرتے ہیں۔اور ناجائز منافع کماتے ہیں۔آپ نے ایسے لوگوں کو اپنی امت سے خارج کر دیا۔

اسلام میں تجارت ایک مقدس پیشہ ہے۔رحمت دو عالم ۖ نے ارشاد فرمایا، سچے دیانت دار اور امانت دار کا حشر صدیقوں اور شہیدوں کے ساتھ ہو گا۔یہاں تک کہ رزق حلال کو عبادت قرار دیا گیا۔

Weigh

Weigh

ہر معاشرے کے قاعدے اور ضوابط ہوتے ہیں۔جس معاشرے میں ناپ تول میں کمی اور منافع خوری عام ہو جائے۔

اللہ تعالیٰ اس معاشرے سے خیرو برکت اٹھا لیتا ہے حضرت شعیب کی قوم کو اللہ تعالی ٰ نے کم ناپ تول کرنے اور ناجائز منافع خوری کی وجہ سے قیامت تک کے لیے عبرت کا نشان بنا دیا۔

اسلام کافی حد تک ان دیانت دار تاجروں کے حسن سلوک اور اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے صاف مال فروخت کرنے سے پھیلا۔ملاوٹ کرنا،دھوکہ بازی ،ناپ تول میں کمی،خراب مال فروخت کرنا،اور ذخیرہ اندوزی کرکر کے چیزوں کی مصنوعی قلت پیدا کرنا اسلام میں سخت منع ہے۔بلکہ ایسے لوگوں کا ٹھکانہ جہنم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ پاک آپ کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Malik Nazir Awan

Malik Nazir Awan

تحریر: ملک نذیر اعوان (خوشاب)
0301-5177265
maliknazir00@gmail.com