کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے لسبیلہ کا رہائشی 44 سالہ آصف پٹیل خدا داد صلاحیتوں کا مالک ہے، آنکھوں سے محروم آصف نے گاڑیوں کی ورکشاپ کھول رکھی ہے جہاں وہ بغیر دیکھے گاڑیاں مرمت کرتا ہے۔
آصف پٹیل پیدائشی ہی آنکھوں کی بینائی سے محروم ہے، آصف نے چھوٹی عمر سے ہی ٹرانزٹ ریڈیو اور دیگر کھلونے مرمت کرنے کا کام شروع کیا اور آہستہ آہستہ اس کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا ہے۔
آصف پٹیل نے اس وقت کراچی کے علاقے لسبیلہ میں ایک ورکشاپ قائم کر رکھی ہے جس میں سات کاریگر ہیں دلچسپ بات یہ ہے کہ آصف پٹیل بغیر دیکھے گاڑی کا بونٹ کھولتا ہے ، اپنی صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے خود ہی ہاتھوں سے اندازہ لگاتا ہے کہ گاڑی کو کیا مسئلہ ہے پھر اس کے مطابق گاڑی کی وائرز اور دیگر پرزوں میں ایڈجسٹمنٹ کرتا ہے۔
آصف پٹیل بینائی سے محروم ہے لیکن پھر بھی اس کی ورکشاپ پر گاڑیوں کا رش رہتا ہے ۔ لوگوں کے مطابق ان کی گاڑی کی مرمت کافی بہتر ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ اس کی ورکشاپ کا رخ کرتے ہیں۔
پٹٰل نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ مجھے بچپن سے ہی چیزوں کو جوڑنے کا بہت شوق تھا جب والد میرے لیے کوئی کھلونا لاتے تھے تو میری کوشش ہوتی تھی کہ اس کو توڑ کر دوبارہ جوڑوں اور جو ٹوٹے کھلونے ملتے تھے میں ان کو جوڑنے کی کوشش کرتا تھا۔
آصف پٹیل نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ساتھ میری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا گیا اور گھر والوں نے میری کافی حوصلہ افزائی کی۔ اس نے بتایا کہ ہر کوئی فٹر بن سکتا ہے لیکن بغیر دیکھے انجن کے فالٹ کا پتہ لگانا اور اس کو درست کرنا واقعے میں ہی اللہ کی طرف سے مدد ہے۔