کراچی (جیوڈیسک) بلیو لائن بس ریپڈ ٹرانسپورٹ (بی آر ٹی) منصوبے پر ترقیاتی کام آئندہ سال کے اوائل میں شروع ہوجائے گا جس پر لاگت کا تخمینہ 15 ارب روپے لگایا گیا ہے، ساڑھے چار کلو میٹر بالائی حصے سمیت مجموعی طور پر 22 کلو میٹر طویل اس روٹ پر پہلے مرحلے میں 75 بسیں چلائی جائیں گی۔
اس بات کا فیصلہ جمعہ کو وزیراعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ برائے امور خزانہ عمر عبدالرحمن کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا، اجلاس میں ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی، نیسپاک کنسلٹنٹ کے نمائندہ، محکمہ ٹرانسپورٹ، محکمہ فنانس اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی، اجلاس کو بتایا گیا کہ بلیو لائن بی آر ٹی سروس داؤد چورنگی لانڈھی تا صدر ریگل چوک تک چلائی جائے گی۔
داؤد چورنگی، 8000 روڈ کورنگی، جام صادق پل، کورنگی روڈ، ایف ٹی سی، شارع قائدین، پیپلز چورنگی، نمائش تا صدر ریگل چوک 22 کلو میٹر طویل روٹ ہو گا جس میں کورنگی روڈ اور جام صادق پل اور اتحاد ٹاؤن میں بالائی گزر گاہ تعمیر کی جائے گی، پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیر ہونے والے اس منصوبے کے لیے این ایل سی سمیت چائنا، دبئی اور دیگر ممالک سے بڑی اور معروف کمپنیوں نے ٹیکنیکل ایوالیشن جمع کرایا جس پر غور جاری ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کے اسپیشل اسسٹنٹ عمر عبدالرحمن نے کہا کہ منصوبے پر کام کو جلد شروع کرنے کیلیے فوری طور پر انوائرمنٹ پروٹیکشن اسسمنٹ(EIA) مکمل کرانے کے اقدامات سمیت دیگر ضروری کاموں کی انجام دہی کے لیے فوری اور تیز رفتار اقدامات کیے جائیں۔
انھوں نے ہدایت کی کہ آئندہ ہفتے ایک اجلاس طلب کیا جائے جس میں یوٹیلیٹی فراہم کرنیوالے تمام اداروں کو بلایا جائے، انھوں نے کہا کہ کامجاری ہونے کے بعد اس میں رکاوٹ پیدا نہیں ہونا چاہیے، کام شروع ہونے سے قبل ہی بی آر ٹی بلیو لائن روٹ سے متعلق تمام اداروں کی رائے حاصل کرلی جائے۔