کراچی (جیوڈیسک) پی سی بی بھی سرفراز احمد کو نہ کھلانے کا ’’راز‘‘ جاننے کیلیے بے چین ہے، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی نے معاملے کی تحقیقات کرانے کا اعلان کر دیا، ان کے مطابق یہ عوام کا سوال ہے کہ نائب کپتان کو دونوں ٹوئنٹی 20میچز میں کیوں نہیں میدان میں اتاراگیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سری لنکا کیخلاف تینوں طرز کی سیریز میں کامیابی حاصل کی مگر اس کے باوجود تنازعات پیچھا چھوڑنے کو تیار نہیں، مختصر طرز کے میچز میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کو نہ کھلانے پر کرکٹ حلقے سخت حیران ہیں، معاملے کا پی سی بی نے بھی نوٹس لے لیا، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ بورڈ کپتان اور کوچ سے پوچھے گا کہ ایسا فیصلہ کیوں کیا، یہ قوم کا سوال ہے، میرے پاس اس کا جواب موجود نہیں، مجھے نہیں پتا کہ سری لنکا میں کیا حالات تھے۔
جس کی بنیاد پر ٹیم مینجمنٹ کو ایسا قدم اٹھانا پڑا، انھوں نے کہا کہ سرفراز کو ڈراپ کرنے کا فیصلہ منیجر کی زیرسربراہی تین رکنی ٹور سلیکشن کمیٹی نے کیا جس کے دیگر ارکان کوچ وقار یونس اور کپتان شاہدآفریدی تھے، لاہور میں موجود سلیکٹرز کا اس میں کوئی عمل و دخل نہیں، وہ تو 15کھلاڑی منتخب کر دیتے ہیں اس میں سے حتمی 11ٹور کمیٹی چنتی ہے، منیجر نوید اکرم چیمہ کا بھی زیادہ کردار انتظامی نوعیت کا ہے یوں فیصلے کی اصل ذمہ داری کپتان اور کوچ پر عائد ہوتی ہے۔
ان سے پوچھیں گے کہ اس کے پیچھے کیا منطق تھی، وضاحت ضرور طلب کی جائے گی، یقیناً چیئرمین شہریار خان بھی ایسا ہی چاہیں گے، ان کا جواب کیا ہوتا ہے یہ دیکھنا ہوگا۔یاد رہے کہ اس سے قبل ورلڈ کپ کے ابتدائی میچز میں بھی سرفراز احمد کو نہ کھلانے پر شدید تنقید سامنے آئی تھی جس کے بعد جب انھیں موقع ملا تو بہترین پرفارم کیا تھا۔