ابوجا(جیوڈیسک) سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیخاؤ کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایک پیغام میں یہ اعلان کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس ایک ویڈیو پیغام میں ابوبکر شیخاؤ نے داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو ”خلیفہ” کہہ کر مخاطب کیا تھا۔
واضع رہے کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی ابتداء محمد یوسف نامی سکالر نے رکھی تھی جو 2009ء میں مارے گئے تھے۔ اس کے بعد اس گروپ کے کئی دھڑے ہو گئے۔
سب سے مضبوط دھڑا ابوبکر شیخاؤ کا ہے۔ یہ تنظیم مغربی طرز تعلیم کو حرام سمجھتی ہے اس لئے اس کا نام بوکو حرام پڑ گیا اور اسی نام سے یہ مشہور ہے۔ اس تنظیم نے 2009ء سے نائجیریا کیخلاف بغاوت شروع کر رکھی ہے۔ بوکو حرام کی بغاوت شروع ہونے کے بعد سے اب تک ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں۔
شیخاؤ کی قیادت میں بوکو حرام نے بم دھماکوں اور اغواء کی وارداتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ اس دوران کئی غیر ملکی بھی اغواء کئے گئے ہیں۔ 2014ء میں شمالی نائجیریا کے ایک سکول سے تین سو طالبات کو اغواء کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے گزشتہ سال بوکو حرام تنظیم پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بوکو حرام کی جانب سے دولتِ اسلامیہ سے وفاداری کے عزم پر مبنی اس پیغام کی فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔