بوکو حرام نے مغوی طالبات کی رہائی کیلئے شرائط پیش کر دیں

Boko Haram

Boko Haram

ابوجا (جیوڈیسک) نائجیریا کے باغی گروپ بوکو حرام کے سربراہ نے اپنے قیدیوں کے بدلے دو سو سے زائد مغوی طالبات کی رہائی کی پیشکش کر دی ہے۔ بوکو حرام نامی گروپ نے 14 اپریل کو شبوک نامی گاؤں کے ایک سیکنڈری اسکول سے 200 سے زائد لڑکیوں کو اغوا کرلیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بوکو حرام کی جانب سے سترہ منٹ کی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں اغوا کی گئی لڑکیوں کو مکمل حجاب میں عبادت کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے کو ملنے والے اس ویڈیو پیغام میں بوکو حرم کے رہنما نے اپنے قیدیوں کے بدلے مغوی لڑکیوں کی رہائی کی پیشکش بھی کی ہے۔

بوکو حرام کے لیڈر ابوبکر شیخاؤ نے گزشتہ ہفتے جاری ایک اپنی ایک ویڈیو میں کہا تھا کہ وہ ان طالبات کو فروخت بھی کرسکتے ہیں۔ لڑکیوں کے اغوا کے بعد پوری دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی اور تمام اقوام نے لڑکیوں کی فوری بحالی پر زور دیا تھا۔ گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آلِ شیخ نے بھی بوکو حرام نامی کی جانب سے 200 سے زائد طالبات کو اغوا کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے گمراہ تنظیم قرار دیا تھا۔