بولان (جیوڈیسک) بلوچستان کے ضلع بولان میں تخریب کاری سے متاثرہ دو ٹاوروں کی مرمت دس روز گزرنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکی، صارفین رمضان المارک کے دوران سحر و افطار بغیر بجلی کے گزارنے پر مجبور ہیں۔ بولان کے علاقے میں تخریب کاری سے متاثرہ چارٹاوروں کی مرمت کا کام سات روزسے جاری ہے تاہم مرمت کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہو سکاہے۔ کیسکو حکام کے مطابق اس وقت صوبے میں پندرہ سو میگا واٹ سے زائد بجلی کی ضرورت ہے لیکن مین ٹرانسمیشن لائن کی تباہی کے باعث صرف 250 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے۔
ٹاوروں کی مرمت کا کام مکمل نہ ہونے کے باعث صوبے کے سولہ اضلاع مستونگ، قلات، خضدار، نوشکی، چاغی، خاران، واشک، آواران، بولان، ژوب، پشین، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، ہرنائی، زیارت اور شیرانی میں متبادل ذرائع سے روزانہ صرف دو دو گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ سحر اور افطار کے اوقات میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔