ممبئی (جیوڈیسک) بھارتی سینما میں ایک عرصے تک اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ نرگس کی آج ستاسی ویں سالگرہ ہے ۔ انہوں نے “مدر انڈیا” جیسی فلم میں مرکزی کردار ادا کیا اورامر ہو گئیں۔ نرگس کی فنی عظمت کو آج بھی ہندوستان کے لوگ سلام پیش کرتے ہیں۔
یکم جون 1929ء کو کولکتہ (بھارت) میں پیدا ہونے والی نرگس کا اصل نام فاطمہ رشید تھا۔ ان کے والد کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔ ان کی والدہ جدن بائی کلاسیکل سنگر تھیں۔ پہلے یہ خاندان مغربی پنجاب میں آباد تھا۔ بعد میں یہ الٰہ آباد شفٹ ہو گیا۔
نرگس کو فلمی صنعت میں لانے کیلئے ان کی والدہ جدن بائی اور بھائی انور حسین کا بڑا ہاتھ تھا۔ سب سے پہلے وہ 1935ء میں چائلڈ سٹار کے طور پر فلم” تلاش حق” میں جلوہ گر ہوئیں۔ 1942ء میں ریلیز ہونے والی فلم “تمنا” سے نرگس کا کیرئیر شروع ہوا۔ اس کے بعد 1943ء میں انہیں محبوب خان نے اپنی فلم “تقدیر” میں کاسٹ کیا جس میں ان کے مقابل موتی لال تھے۔
بعد میں انہوں نے “برسات” “انداز”، “آوارہ”، “دیدار”، “شری420” اور “چوری چوری” جیسی یادگار فلموں میں کام کیا۔ یہ سب فلمیں باکس آفس پر بے حد کامیاب ہوئیں۔ 1957ء میں انہوں نے ہدایتکار محبوب خان کی معرکۃ الآراء فلم “مدر انڈیا” میں مرکزی کردار ادا کیا۔ “مدر انڈیا” محبوب خان اور نرگس کی زندگی کی سب سے بڑی فلم ثابت ہوئی۔
اس فلم میں نرگس نے “ینگ ٹو اولڈ” کردار ادا کیا تھا۔ یہ انتہائی مشکل کردار تھا، جو نرگس نے اس خوبصورتی سے نبھایا کہ فلم بینوں نے دانتوں تلے انگلیاں دبالیں۔ اداکارہ نرگس نے اداکار سنیل دت سے محبت کی شادی کی تھی ، ان دونوں کی محبت فلم ” مدر انڈیا ” کے دوران پروان چڑھی جب فلم کے ایک سین میں سنیل دت نے نرگس کو آگ کے شعلوں میں جلنے سے بچایا اور یہیں سے دونوں کی محبت کا آغاز ہوا ، نرگس اور سنیل دت نے ایک دوسرے کو جیون ساتھی بنانے کا فیصلہ کیا اور پھر شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
فلم “مدر انڈیا ” میں اداکارہ نرگس نے سنیل دت کی ماں کا کردار ادا کیا تھا اور بعد ازاں دونوں میں محبت ہوگئی جس کے بعد دونوں نے شادی کا فیصلہ کیا ، اس شادی کی سب سے زیادہ مخالفت اس وقت کے سپر سٹار اداکار راج کپور نے کی جن کی فلموں آوارہ ، برسات میں نرگس نے مرکزی کردار ادا کئے تھے مگر نرگس نے تمام مخالفتوں کے باوجود سنیل دت سے شادی کی ۔ نرگس کو بہترین اداکاری پر فلم فیئر ایوارڈ دیا گیا۔ ہندوستان کے لیجنڈ اداکار بلراج ساہنی نے نرگس کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ “مدر انڈیا” دیکھ کر لگتا ہے کہ اداکاری نے نرگس کے ساتھ ہی جنم لیا تھا۔ نرگس کا کیرئیر 1940ء سے 1960 ء تک جاری رہا۔1960ء کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ بہت کم فلموں میں کام کریں گی۔ اور پھر وہ کبھی کبھی سکرین پر نظر آنے لگیں۔ 1967ء میں فلم “رات اور دن” میں بہترین اداکاری پر نرگس کو نیشنل ایوارڈ دیا گیا۔ نرگس کو ہندوستانی فلمی صنعت کی “آل ٹائم گریٹ ایکسٹریس” کہا جاتا ہے۔ کم عمری میں ہی شہرت کی بلندیوں پر جانے والی نرگس کو زندگی بھی انتہائی کم ملی اور وہ صرف 51 برس کی عمر میں ہی دنیا سے رخصت ہوگئیں ، نرگس کو جوانی میں ہی کینسر کا عارضہ لاحق ہوگیا تھا جس سے وہ چھٹکارہ نہ حاصل کر سکیں اور 3 مئی 1981 کو دنیا سے رخصت ہوگئیں۔
7 مئی 1981ء کو ان کے بیٹے سنجے دت کی پہلی فلم کا پریمیئر تھا اور اس مقصد کیلئے ان کی نشست بھی بک کرالی گئی تھی لیکن قدرت کو شاید کچھ اور منظور تھا۔ نرگس کا ایک اعزازیہ بھی ہے کہ وہ پہلی ہندوستانی اداکارہ تھیں جنہیں بھارتی حکومت نے پدماشری کا ایوارڈ دیا ۔ ان کے بیٹے سنجے دت نے بھی بالی وڈ میں بڑا نام کمایا۔
نرگس نے فن کے جو دیپ جلائے ان کی روشنی سے بعد میں آنے والی بے شمار اداکاراؤں نے فیض حاصل کیا اور یہ فیض ابھی تک جاری ہے۔