ممبئی (جیوڈیسک) اپنی جاندار اداکاری اور دلفریب حسن کی بدولت بالی ووڈ میں ٹریجیڈی کوئن سے مشہور مینا کماری اگر زندہ ہوتیں تو 82 ویں سالگرہ مناتیں۔
1932 کو آج ہی کے روز ممبئی میں ماسٹر علی بخش اور اقبال بیگم کے ہاں پیدا ہونے والی ماہ جبیں کے والدین فلموں اور تھیٹر پر چھوٹے موٹے کردار ادا کرتے تھے جس کی وجہ سے ان کی زندگی کے ابتدائی ایام انتہائی کسمپرسی میں گزرے۔ والدین کو شوق تھا کہ ان کی اولاد بھی فلم نگری میں قدم رکھے جس کی وجہ سے ماہ جبیں کو میناکماری بننا پڑا اور 7 برس کی عمر میں ہی انہوں نے چائلڈ ایکٹر کی حیثیت سے فلمی دنیا میں قدم رکھا۔
1949 میں انہوں نے بحیثیت ہیروئن اپنی پہلی فلم میں کام کیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ان کی وجہ شہرت غمگین کردار رہے جن کو فلم بینوں نے بے حد سراہا۔ اس زمانے میں جہاں نرگس اور مدھوبالا جیسی اداکارائیں بالی وڈ میں موجود تھیں وہیں مینا کماری نے اپنی الگ پہچان بنائی۔ انہوں نے 90 فلموں میں اداکاری کے جوہردکھائے جن میں پاکیزہ، پری نیت، کوہ نور، صاحب بی بی اورغلام ، کاجل، پھول اور پتھر جیسی سدا بہار فلمیں شامل ہیں۔ مینا کماری اچھی اداکارہ ہونے کے ساتھ شاعرہ بھی تھیں اور ناز تخلص رکھتی تھیں۔ انہیں مطالعے کا بھی شوق تھا۔
اداکاری کے دوران ہی انہوں نے معروف فلمساز کمال امروہوی سے شادی کی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکی جس کے بعد ان کی دوستی دھرمیندر سے ہوئی لیکن انہوں نے بھی مینا کماری کو دھوکا دے دیا، تنہائی اور بے وفائی نے مینا کماری کو شراب نوشی کی راہ پر لگادیا جس کے باعث انہیں جگر کا عارضہ ہوا اور وہ اسی عارضے میں مبتلا ہوکر 1972 میں صرف 40 برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئیں، گو ان کے انتقال کو 4 دہائیوں سے زائد وقت گزر چکا ہے لیکن آج بھی وہ بالی ووڈ میں ٹریجیڈی کوئن کے نام سے جانی جاتی ہیں۔