ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ اداکار بوبی دیول کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 برسوں سے کام نہ ملنے کے باعث وہ ٹوٹ گئے تھے اور خود کو شراب میں غرق کر لیا تھا۔
گزشتہ کئی برسوں کی طرح اس سال بھی عید الفطر پر سلمان خان کی فلم ’’ریس 3‘‘ ریلیز ہورہی ہے اور اس فلم کے ذریعے بوبی دیول بالی ووڈ میں دوبارہ انٹری دے رہے ہیں۔ ریس 3 سے بوبی دیول کوبہت امیدیں ہیں کیونکہ اس فلم کی کامیابی براہ راست ان کے کیرئیرسے جڑی ہے۔
بوبی دیول کے والد دھرمیندرا اور بڑے بھائی سنی دیول بالی ووڈ کے سپراسٹار ہیں لیکن والد اوربھائی کی طرح کی کامیابی ان کے حصے میں نہیں آئی، وہ گزشتہ 4 سال سے بے روزگارتھے، اس دوران ان کے ساتھ کیا بیتی وہ انہوں نے خود ہی ایک انٹرویو کے دوران بتائی۔
بوبی دیول بے روزگاری کے 4 برسوں سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ناکامی کے 4 برسوں کے دوران وہ شراب کے عادی بن گئے تھے، مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ان کا جسم ڈھلک گیا تھا لیکن اس دوران ان کی بیوی اور بچوں نے کسی بھی لمحے ان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔ یہ بیوی اور بچے ہی تھے جنہوں نے انہیں مکمل تباہی سے بچایا، وہ ہر حال میں اپنے بچوں کے لیے ایک بہترین باپ بننا چاہتے ہیں۔
1995 میں ‘بارات’ جیسی سپر ہٹ فلم کے ذریعے بالی ووڈ میں انٹری دینے والے بوبی دیول نے کہا کہ ایک وقت تھا جب کام خود چل کر ان کے پاس آتا تھا لیکن فلم انڈسٹری آہستہ آہستہ تبدیل ہونا شروع ہوگئی اورمیں ان چیزوں کو نہیں سمجھ سکا اور کچھ غلط فلموں کومنتخب کیا جو باکس آفس پر ناکام ہوگئیں۔
بوبی دیول نے کہا کہ انہیں ’’ یملا پگلا دیوانہ 3 ‘‘ میں کام کی پیشکش ہوئی ہے لیکن اب وہ اس سے نکلنا چاہتے ہیں، کیونکہ لوگ مجھے والد اور بھائی کے ساتھ کام دیتے ہیں، ان کے ساتھ کام کرنے پر لوگ اقربا پروری کا طعنہ دیتے ہیں جو درست نہیں۔
واضح رہے کہ چند ماہ قبل 4 سال بعد ان کی فلم پوسٹربوائز ریلیز ہوئی تھی لیکن فلم ناکام ہوگئی تھی اور اب ان کی تمام امیدیں ریس 3 سے جڑی ہیں۔