تحریر: ایم ایم علی وزیر اعظم چین کے کامیاب دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں ۔اس پہلے وزیر اعظم صاحب کا بیجنگ پہنچنے پر پر تپاک استقبال کیا گیا ۔وزیر اعظم نے چین میں چین کے صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کی چنگ سے ملاقاتیں کیں ،وزیر اعظم پاکستان اور چینی قیادت کے درمیان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات باہمی دلچسپی کے امور اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم پاکستان کے اس دورے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے۔
البتہ میاں نواز شریف کا یہ دور ہ مختصر تھا انہوں نے وہاں صرف 60 گھنٹے قیام کیا یہ دورہ مختصر لیکن غیر معمولی اہمیت کا حامل تھا ،اس دورے میں پاکستان اور چین کے مابین 40 ارب ڈالر کے تقریبا 20 کے قریب انتہائی اہم معاہدے ہوئے ہیں ۔موجودہ حکومت کے قیام کے بعد میاں نواز شریف صاحب کا یہ چین کا تیسرا دورہ تھا ۔پاکستان میں چاہے حکومت کسی بھی جماعت کی ہو پاکستان اور چین کے تعلقات ہمیشہ خوشگوار رہے ہیں، لیکن موجودہ پاکستانی قیادت اور چینی قیادت میں ہم آہنگی کافی زیادہ نظر آتی ہے ۔پاک چین دوستی کا ایک اہم پہلویہ بھی ہے کہ حکومتوں کی دوستی اور ہم آہنگی سے زیادہ پاک چین عوام میں دوستی اور ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
چند ماہ پہلے چین کے وزیراعظم لی کی چنگ نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن اسلام آباد میں جاری دھرنوں اور ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کی وجہ سے ان کو دورہ ملتوی کرنا پڑا ۔لیکن اب وہ دوبارہ پاکستان کا دورہ کرنے کے خواہاں ہیں اور انہوں نے کہا کے وہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے ،اور قوی امید ہے کہ چین کے وزیراعظم اگلے دو ماہ کے دوران پاکستان کا دورہ کریں گے ۔پاکستان کی حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستانی عوام بھی ان کے دورہ پاکستان کی شدت سے منتظر ہے ۔پاک چین دوستی ہمیشہ سے ہی مثالی رہی ہے اوراس مثالی دوستی کو عظمتوں تک پہنچانے میں پاکستانی اور چینی عوام کا کردار بہت اہم رہا ہے۔
پاکستان میں حالات چاہے جیسے بھی ہوں چاہے خوشی ہو یا غم چاہے زلزلہ آئے یا طوفان یا پھر سیلاب سے تباہی پھیلے یا پھر دہشت گردی کے خلاف جنگ ہو چین کی حکومت اور عوام نے ہمیشہ ایک سچے اور پکے دوست ہونے کا ثبوت دیا ہے ، چین ہر حالات میں پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہوتا رہا ہے۔ پاکستان اور چین کی یہ لا زوال دوستی دوسرے کئی ممالک بالخصوص امریکہ اور بھارت کی آنکھوں میں ہمیشہ کھٹکتی رہتی ہے اور ان کی جانب سے اس دوستی میں داراڑ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کبھی چینی انجینروں پر حملے کروا کے اور کبھی کسی اور طریقے سے لیکن وہ کبھی بھی اپنے ان مذموم مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکے اور نہ ہی آئندہ کبھی ہوں گے۔
Pakistan
تمام عالمی سازشوں کے باوجود ہمالیہ سے اونچی اور فولاد سے مضبوط پاک چین دوستی نہ صرف قائم دائم ہے بلکہ اس میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی ایک مثال وزیر اعظم پاکستان کا حالیہ دورہ چین ہے۔پاکستان کو اس وقت بدترین انرجی بحران کا سامنا ہے چین نے پاکستان کو اس بدترین بحران سے نکالنے کیلئے نہ صرف بجلی دینے کی پیشکش کی ہے بلکہ چین کے تعاون سے انرجی بحران پر قابوپانے کیلئے کئی میگا پروجیکٹس پرکام جاری ہے ،اس کے علاوہ جب کبھی بھی ملکی سلامتی کو کوئی خطرہ لا حق ہوتا ہے تو ہمارے نام نہاد اتحادی ہمیں تنہا چھوڑ کر پیچھے ہٹ جاتے ہیں ،لیکن اس کہ بر عکس چین اس وقت بھی ہمارے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ،حالانکہ چین کے ساتھ ہمارا کوئی دفاعی معاہدہ بھی نہیں ہے ۔بہرحال بات ہو رہی تھی وزیر اعظم صاحب کے حالیہ دورہ چین کی اگر دیکھا جائے تو اقتصادی اعتبار سے یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے
اس دورے میں طے پانے والے معاہدوں سے پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں نکلیں گی روزگار میں اضافہ ہو گا خاص کر ملک میں جاری لوڈشڈنگ کے عذاب سے نمٹنے میں مدد ملے گی اس دورے میں توانائی کے علاوہ انفراسڑکچر کے منصوبوں پر بھی دستخط ہوئے ہیں ۔پاکستان اور چین کے درمیان جن 20 کے قریب معاہدوں اور یاد داشتوں پر دستخط ہوئے ہیں ان معاہدوں میں بہاولپور میں قائد اعظم سولر پارک ،سائیوال،میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے اور چھمبر میں 100 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے اور اس کے علاوہ تھر سے 65 لاکھ میٹرک ٹن کوئلہ نکالنے کے معاہدے بھی شامل ہیں ۔اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ انرجی کا بحران ہے جب تک ملک سے انرجی کا بحران مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا اس وقت تک ملک سے مہنگائی اور بت روز گاری کا خاتمہ بھی ممکن نہیں اور اس بحران پر قابو پائے بغیر ملک کی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔
اس دورے کے حوالے سے وزیر اعظم پاکستان میاں نوزشریف صاحب کا کہنا ہے کہ اس دورے میں چین کے ساتھ طے پانے والے معاہدوں سے بجلی کی کمی کو دور کرنے میں مدد ملے گی اور بجلی کا بحران ختم ہونے سے ملک میں خوشحالی آئیگی انہوں نے کہا ہے کہ اقتصادی و رہداری منصوبہ خطے کی تقدیر بدل کے رکھ دے گا ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دورے سے ملک میں روزگار کے موقع پیدا ہوں گے غربت اور محرومیوں کا خاتمہ ہو گا ۔۔!
پاکستان اور چین کے مابین ہونے والے ان معاہدوں کو پاکستانی قوم بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور پاکستانی قوم اس بات کی خواہاں ہے کہ جتنا جلدی ممکن ہو سکے ان معاہدوں کو پا تکمیل تک پہنچایا جائے تا کہ پا کستان میں ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو سکے ۔یہ بات تو تہہ ہے کہ اگر ان معاہدوں کو بر وقت پوری ذمہ داری اور ایمانداری سے پایہ تکمیل تک پہنچا دیا گیا تو یہ معاہدے پاکستان کی تعمیرو ترقی میں اہم سنگ میل ثابت ہو ں گے ۔