واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر ایک ایسا شمالی کوریائی بحری جہاز قبضے میں لے لیا گیا ہے، جو کوئلے کی مال برداری کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ جہاز کا چوبیس رکنی عملہ بھی حراست میں ہے۔
امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے حکام کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریا کا جو مال بردار بحری جہاز قبضے میں لیا گیا ہے، اس کا نام ’وائز آنیَسٹ (Wise Honest) ہے اور اسے عالمی برادری کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمیونسٹ کوریا تک کوئلے کی مال برداری کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔
امریکی محکمہ انصاف کے حکام نے جمعرات کو واشنگٹن میں اعلان کیا کہ ابتدا میں اس شمالی کوریائی کارگو شپ کو انڈونیشیا کے حکام نے گزشتہ ماہ اپریل میں روکا تھا اور ساتھ ہی اس کے دو درجن افراد پر مشتمل عملے کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ساتھ ہی امریکی حکام نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اس بحری جہاز کی مرمت اور اس کے لیے تکنیکی ساز و سامان کی خریداری کی خاطر مالی ادائیگیاں بھی ’غلطی سے‘ امریکی کرنسی ڈالر میں اور امریکی بینکوں کے ذریعے ہی کی گئی تھیں۔
واشنگٹن میں ٹرمپ انتظامہ کی طرف سے یہ اعلان ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے، جب امریکا اور شمالی کوریا کے مابین کشیدگی ایک بار پھر عروج پر ہے۔ اس بارے میں واشنگٹن سے ملنے والی اطلاعات سے محض چند ہی گھنٹے قبل جنوبی کوریا کی فوج کے سربراہ نے آج جمعرات ہی کے روز شمالی کوریا پر یہ نیا الزام بھی لگایا تھا کہ اس نے اپنے ایک اور میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ جنوبی کوریائی فوج کے سربراہ کے مطابق کمیونسٹ کوریا نے درمیانے فاصلے تک مار کر سکنے والے اس میزائل کا تجربہ گزشتہ ہفتے کے روز کیا تھا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق شمالی کوریا کی طرف سے اس نئے میزائل کا تجربہ اس بات کا اشارہ ہو سکتا ہے کہ امریکا اور کمیونسٹ کوریا کے مابین ایٹمی تخفیف اسلحہ کے بارے میں مذاکرات خطرے میں ہیں۔
ان دنون ایک اعلیٰ امریکی وفد بھی اس لیے جنوبی کوریا کے دورے پر ہے کہ دونوں کوریاؤں کے مابین عنقریب ہونے والی بات چت کے سلسلے میں سیئول حکومت کے ساتھ مشورے کر سکے۔