کراچی (جیوڈیسک) محکمہ کسٹمز کی جانب سے کپڑے کے درآمدی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس لیبارٹری ٹیسٹنگ سے مشروط کیے جانے کے باعث مختلف ممالک سے درآمد ہونے والے کپڑے کے 150 سے زائد کنسائنمنٹس کی کلیئرنس گزشتہ 20 روزسے معطل ہے۔
مذکورہ کنسائنمنٹس کی کلیئرنس رکنے کے نتیجے میں مالی سال کے اختتامی ایام کے باوجود حکومت کے لیے 20 کروڑ روپے مالیت کی کسٹم ڈیوٹی و ٹیکسوں کی وصولی بھی رک گئی ہے حالانکہ ایف بی آرکو رواں مالی سال کے مقررہ ریونیو اہداف کے حصول میں مشکلات اورشارٹ فال کا سامنا ہے لیکن کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کو لیبارٹری ٹیسٹنگ سے مشروط کرنے کے عمل ریونیوکی وصولی میں رکاوٹ پیدا کی جا رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ درآمدی کپڑے کے مذکورہ کنسائنمنٹس میں مس ڈیکلریشن کے شبے پرمحکمہ کسٹمز گڈزڈیکلریشن میں ظاہر کردہ معلومات کی بنیاد پرکنسائمنٹس کے نمونے لیبارٹری ٹیسٹنگ کے لیے ارسال کررہا ہے تاکہ اندازہ ہوسکے کہ کنسائنمنٹس فراہم کردہ معلومات کے مطابق درآمد کیا گیا ہے اور مس ڈیکلریشن نہیں کی جارہی ہے، ان امور کی باقاعدہ تصدیق کے بعد محکمہ کسٹمز مذکورہ کنسائنمنٹس کی کلیئرنس کرے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے لیبارٹری ٹیسٹنگ کے لیے بھیجے گئے فیبرک کنسائنمنٹس کے نمونوں کی رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئی ہیں جس کی وجہ سے فیبرکس کے مذکورہ کنسائمنٹس کی کلیئرنس میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے اور متاثرہ درآمدکنندگان میں اضطراب کی لہردوڑ گئی ہے۔