چین (جیوڈیسک) چین نے انڈیا کی جانب سے سرحدی علاقوں میں میزائل کی نصب کیے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے۔
جمعرات کو چین کی وزارت دفاع نے انڈیا کی جانب سے چین سے ملحق متنازع سرحد پر جدید کروز میزائل نصب کرنے کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ انڈیا علاقائی امن اور استحکام کی کوششوں پر توجہ دے گا نہ کہ اس کے برعکس۔
انڈین فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ان کا چینی سرحد پر فوجی دستوں کو روس کی اشتراک سے تیار کردہ براہموس میزائل سے مسلح کرنے کا منصوبہ ہے۔ یہ اقدام فوجی اور سویلین انفراسٹرکچر کی صلاحیتوں کو بڑھانے کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ دونوں جوہری ہمسایہ طاقتوں کے درمیان عرصہ دراز سے کشیدگی کم کرنے کی جانب بڑھ رہی تھیں۔ دونوں ممالک کے سربرہان نے گذشتہ سال سرحدی کشیدگی کو کم کرنے کی کوششیں کی تھیں تاہم یہ تنازع تاحال حل طلب ہے۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان وی چیان نے ماہانہ نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ سرحدی علاقے میں امن اور استحکام کے قیام کے بارے دونوں ممالک کے درمیان ’اہم اتفاق رائے‘ پایا جاتا تھا۔
دونوں جوہری ہمسایہ طاقتوں کے درمیان سرحدی تنازعے پر عرصہ دراز سے کشیدگی پائی جاتی ہے۔
خیال رہے کہ چین ہمالیہ کے مشرقی سیکٹر میں نئی دہلی کے زیرانتظام 90 ہزار مربع کلومیٹر پر اپنا دعویٰ کرتا ہے جبکہ انڈیا کا کہنا ہے کہ مغرب میں چین نے انڈیا کے 38 ہزار مربع کلومیٹر پر مشتمل اکسائی چن کے علاقے پر قبضہ کر رکھا ہے۔
انڈین وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ماہ چین میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گے جہاں ان کی چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات متوقع ہے۔
خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق مودی حکومت نے براہموس ایروسپیس کو میزائلوں کی فروخت پانچ ممالک کو بڑھانے کا حکم دیا ہے، جن میں ویت نام سرفہرست ہے۔
نریندر مودی چین جانے سے پہلے ویت نام کا دورہ کر رہے ہیں جو اس وقت بیجنگ کے ساتھ جنوبی بحیرۂ چین کے تنازعے میں الجھا ہوا ہے۔