بوسٹن(جیوڈیسک)امریکا کے شہر بوسٹن میں میراتھون کے دوران دو دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3ہوگئی جبکہ 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔بوسٹن دھماکوں کی تفتیش کی سربراہی ایف بی آئی اے کرے گی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مزید دھماکا خیز ڈیوائسز نہیں ملیں جبکہ پولیس نے جے ایف کے لائبریری میں تیسرے دھماکے کی بھی تردید کردی ہیبوسٹن میں سالانہ میراتھون جاری تھی جس میں96 ممالک کے تقریبا27 ہزار افراد شریک تھے۔ پولیس اور عینی شاہدین کے مطابق ریس کے شرکا فنش لائن کے قریب پہنچے تو سڑک کے کنارے زوردار دھماکا ہوا۔ چند سیکنڈ بعد قریب ہی ایک اور دھماکا ہوا۔
جس کے بعد افرا تفری پھیل گئی۔ دھماکے انتہائی زور دار تھے جن سے عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور املاک کو نقصان پہنچا،دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ زخمیوں کو اسپتال پہنچایا گیا جن میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ واقعے کے بعدبوسٹن میں موبائل فون سروس بند کردی گئی۔
سیکیورٹی اہل کاروں نے متاثرہ علاقہ سیل کردیا اور پروازوں پر بھی عارضی پابندی لگادی گئی۔صورت حال کی مانیٹرنگ کے لئے وائٹ ہاوس میں اسپیشل سیل بھی قائم کردیا گیا ہے۔نیویارک اور واشنگٹن سمیت دیگر ریاستوں میں بھی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی جبکہ وائٹ ہاوس کے ارد گرد کا علاقہ بند کردیا گیا۔