لندن (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی ذرداری کا کہنا ہے وقت آگیا ہے کہ ڈکٹیٹروں اور غاصبوں سمیت ہراس شخص کو سزا ملے جنہوں نے آئین توڑا یا اسے توڑنے میں کسی ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا۔
یوم آئین کے موقع پر اپنے پیغام میں سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ 10 اپریل 1973 کو پاکستان کے آئین کی متفقہ منظوری دی گئی لیکن 1977 میں ایک ڈکٹیٹر نے آئین کے صفحات کو پھاڑکر کہا کہ 15 صفحات پر مشتمل اس دستاویز کو کسی بھی وقت پھاڑا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی بے عزتی کرنے والے اور اسے پھاڑنے والے قوم کے غدار ہیں اور یہ اقدام قوم کی روح کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ جس طرح آئین کی حرمت اس کی اصل روح کے مطابق عمل کا تقاضا کرتی ہے اسی طرح آئین کی حرمت آئین توڑنے والے عناصر کو سزا دینے کا بھی تقاضا کرتی ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ڈکٹیٹروں اور غاصبوں سمیت ہراس شخص کو سزا ملے جنہوں نے آئین توڑا یا اسے توڑنے میں کسی ڈکٹیٹر کا ساتھ دیا،وہ وقت ضرور آئے گا جب ایسے عناصرکو قانون کے مطابق سزا ملے گی۔