فرانس (اصل میڈیا ڈیسک) نکولا سارکوزی کو رشوت ستانی اور اپنے اثر و رسوخ کے ناجائز استعمال پر تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔ وہ ایک سال جیل میں اور دو برس معطل سزا کے حق دار ٹھہرائے گئے۔
نکولا سارکوزی سن 2007 سے سن 2012 تک فرانس کے صدر رہے۔ سابق فرانسیسی صدر پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 2014 میں اپنے لیگل ایڈوائزر کے توسط سے ایک وکیل گلبیرٹ ازیبیخت سے تفتیشی راز حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ازیبیخت اس وقت اپیل کی اعلیٰ عدالت کے ایڈووکیٹ جنرل تھے۔
وہ ان دنوں انتخابی فنڈنگ سے متعلق ایک کیس کی تفتیش کر رہے تھے۔ تفتیشی راز فراہم کرنے کے عیوض سارکوزی نے ازیبیخت کو موناکو میں ایک معقول ملازمت کی پیشکش کی تھی۔
پیرس کی عدالت نے سارکوزی کے خلاف استغاثہ کے الزامات سے اتفاق کرتے ہوئے انہیں سنگین قرار دیا اور سابق صدر کو غیر قانونی طور پر ایک سینیئر میجسٹریٹ سے معلومات حاصل کرنے کا مرتکب قرار دیا۔
عدالت کے مطابق سارکوزی خود بھی وکیل ہیں اور انہیں ایسا نہ کرنے کے حوالے سے مکمل آگہی تھی۔
فیصلے میں عدالت نے سارکوزی کو یہ رعایت دی کہ وہ جیل کی مدت اپنے گھر پر گزارنے کی درخواست دے سکتے ہیں لیکن اس کے لیے انہیں الیکٹرانک بریسلیٹ پہننا ہو گا۔
سارکوزی نے عدالت میں اپنے اوپر عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ ان کے ساتھ اس جرم میں ملوث دو دیگر افراد کو بھی اتنی ہی مدت کی سزا سنائی گئی ہے۔
سابق فرانسیسی صدر کو ابھی ایک اور مقدمے کا بھی سامنا ہے۔ اس میں ان کے ساتھ تیرہ افراد شامل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سن 2012 کی صدارتی انتخابی مہم میں ناجائز مالی امداد وصول کی۔