برسبین (جیوڈیسک) وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ گلابی گیند اور رات کی روشنی میں کینگروز نے شاہینوں کے ہوش اڑا دیئے۔ میزبان کھلاڑیوں نے پہلے بلے سے پیٹا چار سو انتیس رنز کے بوجھ تلے دبا دیا، پھر گیند سے جھکڑ چلا دیئے۔ مصباح سمیت سب ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ ستانوے رنز پر آٹھ شکار قومی ٹیم پر فالو آن کی تلوار لٹک گئی۔
برسبین ٹیسٹ کے دوسرے روز میزبان آسٹریلیا نے دوسو اٹھاسی رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے اپنی پہلی ادھوری اننگز شروع کی توٹوٹل کو چار سو انتیس تک لے گئے۔ نوجوان ہینڈز کومب ایک سو پانچ رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔ سٹیو سمتھ نے ایک سو تیس رنز کی کیپٹن اننگز کھیلی۔
محمد عامر اور وہاب ریاض نے چار چار یاسر شاہ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ جواب میں پاکستانی بیٹنگ لاجواب ہو گئی۔ اظہر علی کا بطور اوپننگ تجربہ پھر ناکام ہو گیا۔ صرف چھ رنز بنا سکے۔
بابر اعظم کے ٹیلنٹ نے ٹوٹل میں صرف انیس رنز کا اضافہ کیا۔ یونس خان کی تجربہ کاری بے کار گئی کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔ مصباح الحق بھی قیادت اور خطرناک بولنگ کے بوجھ تلے دبے دکھائی دیئے اور چار پر شکار ہو گئے۔ نمبر چھ پر آنے والے اسد شفیق اپنے نمبر کی بھی لاج نہ رکھ سکے دو رنز پر نو دو گیارہ ہو گئے۔
دن کے اختتام پر پاکستان کے آٹھ وکٹ پر ستانوے رنز بنے۔ سرفراز احمد اکتیس اور محمد عامر آٹھ رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ مچل سٹارک اور ہیزل وُڈتین تین جبکہ جیکسن برڈ نے دو مہرے کھسکائے۔ فالوآن کے خطرے سے دوچار ٹیم پاکستان کو آسٹریلوی برتری ختم کرنے کے لیے تین سو بتیس رنز درکار ہیں اور وکٹیں صرف دو باقی ہیں۔